لندن: برطانوی پارلیمنٹ میں لیبر اور کنزرویٹو ایم پیز نے حکومت پر زور دیا کہ وہ انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کی حمایت کرے۔ برطانوی حکومت کو یکے بعد دیگرے اراکین پارلیمان کی تنقیدوں کا سامنا کرنا پڑا۔ جس میں بریڈ فورڈ ویسٹ کے رکن پارلیمنٹ ناز شاہ بھی شامل ہیں - ناز شاہ نے غزہ میں "خونریزی کو ختم کرنے" کے لیے اسرائیل اور حماس کے تنازعے میں جنگ بندی کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ پارلیمنٹ کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے ناز شاہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے غزہ کو بچوں کا قبرستان قرار دیا ہے۔ انھوں نے برطانوی حکومت سے پوچھا کہ آخر کب برطانیہ خون ریزی بند کرانے کیلئے کوششوں کا آغاز کرے گا؟ اپنے جذباتی خطاب میں رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے ایک ویڈیو میں ملبے سے نکالی گئی بچی کا ذکر کیا جو اپنے انکل سے پوچھ رہی تھی کیا وہ مرگئی ہے اور اسے قبرستان لے جایا جا رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ اس عمر کے بچے قبرستان جانے کی نہیں کھیل کے میدان میں جانے کی باتیں کرتے ہیں۔
ناز شاہ کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے مچل نے کہا کہ، " میں صرف ان (ناز شاہ سے) سے کہتا ہوں کہ وہ وسیع تر تناظر پر غور کریں، قبول کریں کہ حکومت غزہ میں بچوں کی حالت زار کے بارے میں ان کے تجزیے کو سمجھتی ہے اور اس سے اتفاق کرتی ہے، اور اس کے خاتمے کے لیے وسیع تر تناظر میں ہر ممکن کوشش کریں گی۔"
کوونٹری ساؤتھ کی لیبر ایم پی، زارہ سلطانہ نے وزراء پر زور دیا کہ "بالآخر وہ کریں جو صحیح ہے اور خونریزی کو ختم کرنے کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کریں"۔ انھوں نے کامنز کو بتایا: "اسرائیل کے حملے میں 10,000 سے زیادہ فلسطینیوں کو قتل کیا گیا ہے، جن میں سے تقریباً نصف بچے ہیں۔ اب تک ہلاک ہونے والے ہر بچے کے نام اور عمر پڑھنے میں تقریباً چھ گھنٹے لگیں گے لیکن اس وحشت کو اس حکومت نے ہری جھنڈی دے دی ہے۔ انھوں نے کہا کہ، "لہذا آج میں نے کنگز اسپیچ میں ایک ترمیم پیش کی ہے، جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس کی حمایت 76 فیصد برطانوی عوام نے کی ہے۔"