وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک سے دہشت گردی کی تمام شکلوں کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا مطالبہ کیا۔ بدھ کو ازبکستان کے دارالحکومت تاشقند میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ممالک کے وزرائے دفاع کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیردفاع راجناتھ سنگھ نے زور دے کر کہا کہ دہشت گردی کی تمام شکلیں بشمول سرحد پار دہشت گردی چاہے وہ کسی بھی شکل میں ہو اور کسی بھی مقصد کے لئے کی گئی ہو، انسانیت کے خلاف جرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی عالمی امن اور سلامتی کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے۔SCO Defence Meeting in Uzbekistan
راجناتھ سنگھ کہا کہ بھارت ہر قسم کی دہشت گردی سے لڑنے، خطے کو پرامن، محفوظ اور مستحکم بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ ہم شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے ساتھ ادارہ جاتی صلاحیت کو فروغ دینے، اراکین اور معاشرے کے درمیان تعاون کو بڑھانے اور تعاون کے جذبے کو تقویت دینے کے لیے پر امید ہیں۔ اس تناظر میں بھارت اگلے سال رکن ممالک کی وزارت دفاع کے لیے ایک ورکشاپ منعقد کرنے کی تجویز پیش کرتا ہے جس کا موضوع 'انسانی امداد اور آفات سے نجات - خطرے میں کمی اور آفات سے بچنے کے لئے بنیادی ڈھانچہ' ہے۔ انہوں نے ایس اے سی او ممالک کے دفاعی مفکرین کے درمیان دلچسپی کے موضوعات پر سالانہ سیمینارز کے انعقاد کی تجویز بھی پیش کی۔
ازبکستان میں وزرائے دفاع کی میٹنگ کے دوران وزیر دفاع سنگھ نے پرامن، محفوظ اور مستحکم افغانستان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت افغانستان کی خودمختاری، آزادی، قومی اتحاد اور خارجہ پالیسی میں مداخلت کا حامی نہیں ہے۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ افغان حکام کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ بات چیت اور گفت و شنید کے ذریعے قومی مفاہمت حاصل کریں اور ملک میں ایک وسیع البنیاد، جامع اور نمائندہ سیاسی ڈھانچہ قائم کریں۔ انہوں نے اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: