تہران: ایران اور سعودی عرب کے وزرائے خارجہ نے تہران میں ملاقات کی ہے کیونکہ دیرینہ حریف سات سال کی کشیدگی کے بعد سفارتی کشیدگی کو ختم کرنے اور تعلقات کو بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے ہفتے کے روز وزارت خارجہ میں اپنے سعودی ہم منصب شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود کا استقبال کیا۔ سعودی عرب کے اعلیٰ سفارت کار نے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی سے بھی ملاقات کی۔ دونوں وزراء نے سفارتی تعلقات کے دوبارہ قیام کو سراہا اور کہا کہ یہ تعلقات پورے خطے میں سلامتی کو بہتر بنانے کے لیے اہم ہوگا۔
امیرعبداللہیان نے ایک نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی بھی سیکورٹی کو عسکریت پسندی سے نہیں جوڑا اور وہ سیکورٹی کو ایک جامع تصور سمجھتا ہے جس میں خطے کے تمام ممالک کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی، تجارتی اور سماجی جہتیں شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے شہزادہ فیصل کے ساتھ متعدد امور پر تبادلہ خیال کیا جس میں تجارتی تعلقات اور مشترکہ سرمایہ کاری کے علاوہ سعودی سیاحوں اور زائرین کی رہائش کے علاوہ جو ایران کا دورہ کرنے میں دلچسپی رکھتے ہیں، شامل تھا۔
شہزادہ فیصل نے کہا کہ باہمی احترام، دونوں ممالک کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوام متحدہ کے چارٹر سے وابستگی دوطرفہ تعلقات کے مرکز میں آگے بڑھے گی جس میں دونوں ممالک کے مفادات کے تحفظ پر نظر رکھی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں سمندری سلامتی کو یقینی بنانے اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے حوالے سے تعاون پر دونوں ممالک کی بات چیت کو بھی اجاگر کرنا چاہتا ہوں۔