روسی توپیں مشرقی یوکرین کے شہر سویروڈونٹسک کے ایک صنعتی علاقے پر حملہ کر رہی ہیں، Russia Ukraine War جہاں 500 شہری پناہ لیے ہوئے ہیں وہ لوگ ابھی تک شہر سے نکلنے میں کامیاب نہیں ہوئے ہیں۔ دی گارجین کے مطابق، لوہانسک علاقے کے گورنر، سیرہئی ہیدائی نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر کہا،"روس نے شہر پر دھاوا بولنا جاری رکھا ہوا ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے کسی حد تک یوکرینی فوجیوں کو پیچھے دھکیل دیا ہے۔ سیویروڈونیٹسک مشرقی لوہانسک کا علاقائی دارالحکومت ہے۔ یہ شہر لوہانسک کے خطے کے ان آخری شہروں میں سے ایک ہے، جو تاحال یوکرینی افواج کے کنٹرول میں ہیں۔
ہیدائی نے کہا کہ "روسی فوجیں علاقے در علاقے تباہ کر رہے ہیں۔ روسی فوج رات کو جزوی طور پر کامیاب رہی اور شہر کے 70 فیصد حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا۔ دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق، سیورسکی ڈونیٹ ندی پر بنے پل روسی افواج نے تباہ کردیا تھا جس کی وجہ سے شہری پھنسے ہوئے ہیں اور اب شہریوں کے پاس صرف ایک پل بچا ہے تاکہ وہ پڑوسی شہر لیسیچینسک کی طرف فرار ہو سکیں، اس پل پر بھی گولہ باری کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Threat of Cholera Outbreak in Mariupol: یوکرین کے ماریوپول میں ہیضے کی وبا پھیل سکتی ہے، برطانیہ
ہیدائی نے کہا، "اگر نئی گولہ باری کے بعد یہ پل بھی گر جاتا ہے تو شہر حقیقت میں منقطع ہو جائے گا۔ اور وہاں پھنسے شہریوں کو سویروڈونٹسک چھوڑنے کا کوئی راستہ نہیں ملے گا۔ اس بات کا خدشہ ہے کہ جنوبی بندرگاہی شہر ماریوپول میں دیکھا جانے والا منظر، جہاں سیکڑوں لوگ آزویسٹل اسٹیل پلانٹ میں ہفتوں سے پھنسے ہوئے تھے، سویروڈونیٹسک کے ازوٹ کیمیکل پلانٹ میں رونما ہوسکتا ہے، ازوٹ کیمیکل پلانٹ میں 40 بچوں سمیت 500 شہری پناہ لے رہے ہیں۔
ہیدائی کا کہنا تھا کہ یوکرین ازوت سے شہریوں کو نکالنے کے لیے ماسکو کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے تاہم ابھی تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا ہے۔اہلکار نے کہا کہ "ہم یوکرین کی نائب وزیر اعظم ارینا ویریشچک کی مدد سے ایک راہداری کو منظم کرنے کے لیے راضی ہونے کی کوشش کر رہے ہیں، اب تک یہ ناکام رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ہیدائی نے کہا، "ازوٹ کی پناہ گاہیں اتنی مضبوط نہیں ہیں جتنی ماریوپول کے آزویسٹل میں ہیں، اس لیے ہمیں حفاظتی ضمانتوں کے ساتھ لوگوں کو نکالنے کی ضرورت ہے۔"