ماسکو: روس نے بدھ کے روز بحیرہ اسود کے ذریعہ یوکرین سے اناج کی برآمدات کے معاہدے کو بحال کر دیا ہے۔ چند روز قبل روز نے یوکرین پر یہ الزام عائد کرتے ہوئے یہ معاہدہ معطل کر دیا تھا کہ یوکرین اس کے بحری جہازوں پر حملہ کرنے کے لیے اناج کے بحری جہازوں کا استعمال کر رہا ہے۔ Russia resume grain export deal
روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ بین الاقوامی تنظیم اور ترکی کی مدد سے بحیرہ اسود کے ذریعہ یوکرین سے اناج کی برآمدات کے معاہدے کو بحال کر دیا ہے اور کیف نے فوجی کارروائی کے لیے اس راستے کو استعمال نہ کرنے کی تحریری یقین دہانی کرائی ہے۔روسی فیڈریشن کا خیال ہے کہ اس وقت موصول ہونے والی ضمانتیں کافی ہیں اور اس معاہدے پر عمل درآمد دوبارہ شروع کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ جولائی میں استنبول میں ایک تقریب کے دوران اقوام متحدہ کی ثالثی میں بلیک سی گرین انیشیٹو پر دستخط کیے گئے تھے۔ معاہدے کے تحت، یوکرین کی تین بندرگاہوں سے اناج لے جانے والے بحری جہاز دنیا بھر کی منڈیوں میں ایک متفقہ راہداری کے ساتھ سفر کرتے ہیں۔پیر کے روز، اقوام متحدہ کے حکام نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ یوکرین سے اناج اور متعلقہ اشیائے خوردونوش برآمد کرنے کے تاریخی معاہدے کو جاری جنگ اور عالمی سطح پر زندگی کے بحران کے درمیان زندہ رکھا جانا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: