دوحہ: قطر نے افغانستان میں خواتین ملازمین پر غیرسرکاری تنظیموں کے ساتھ کام کرنے پر پابندی کے فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں طالبان سے مطالبہ کیا کہ وہ این جی اوز میں خواتین کو مختلف ملازمتوں میں کام کرنے پر پابندی عائد کرنے کے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں۔ Taliban Bans Female NGO staff
قطر کی وزارت خارجہ نے کہا کہ قطر افغان نگراں حکومت کے اس فیصلے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے جس فیصلے نے افغان خواتین کو اگلے نوٹس تک مقامی اور غیر سرکاری غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) میں کام کرنے سے روک دیا ہے۔ طالبان کا کہنا ہے کہ کچھ خواتین ملازمین اسلامی لباس کی پابندی نہیں کرتیں جو حکومت کی طرف سے خواتین کے لیے وضع کردہ ہیں۔
قطر کی وزارت خارجہ نے بیان میں خواتین کے کام کرنے کے حق کا احترام کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اس بات پر زور دیا کہ کام کے انتخاب اور قبول کرنے کی آزادی ایک انسانی حق ہے۔ قطر کی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ان کا مؤقف خواتین کے کام کرنے کے حق سمیت ان کے تمام حقوق کے حصول کے لیے افغانستان کے تمام شعبوں کی حمایت کرتا ہے۔
قطر کی طالبان کی نگراں حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے تاکہ خواتین کو ان تنظیموں میں مختلف ملازمتوں میں کام کرنے کے قابل بنایا جائے جس سے افغان عوام میں انسانی امداد کی تقسیم اور بہاؤ میں مدد ملے۔
قطر کی وزارت خارجہ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ہفتے کے روز طالبان نے تمام مقامی اور غیر ملکی این جی اوز کو خواتین ملازمین کو ملک میں کام پر آنے سے روکنے کا حکم دیا تھا۔ طلوع نیوز نے رپورٹ کیا کہ طالبان نے تمام قومی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں کو خواتین ملازمین کی ملازمتیں اگلے اعلان تک معطل کرنے کا حکم دیا۔یہ طالبان کی جانب سے ملک بھر میں طالبات کے لیے یونیورسٹیوں کو بند کرنے کے حکم کے چند دن بعد سامنے آیا ہے۔