ماسکو: روس اور یوکرین کے درمیان جنگ جاری ہے۔ اسی درمیان روس نے یوکرین کے شہر بخموت پر مکمل قبضے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہیں یوکرین کے صدر زیلنسکی نے شہر پر روسی قبضے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تاحال بخموت پر قبضہ نہیں ہوا ہے۔ اس سے قبل زیلنسکی کے ایک بیان سے بخموت کے سقوط کا اشارہ ملا تھا۔ زیلنسکی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بخموت میں کچھ بھی نہیں بچا اور روس نے سب کچھ تباہ کر دیا۔ وہیں یوکرین کی وزارت دفاع نے بخموت پر مکمل روسی قبضے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی افواج نے بخموت کا محاصرہ کر رکھا ہے اور شہر میں روسیوں کی موجودگی کو مشکل بنا دیا ہے۔ یوکرین نے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے کہ روسی افواج بخموت کے بیشتر حصوں پر قبضہ کر چکی ہیں اور یوکرینی افواج حملہ کر کے روسیوں کو پسپا کرنے کے لیے جد و جہد کر رہی ہیں۔
رپورٹس کے مطابق شہر بخموت یوکرینی فوجیوں کی رسد کا اہم مرکز سمجھا جاتا تھا جس پر روسی فوجیوں کے ویگنر گروپ کے سربراہ یوگینی پریگوزھن نے قبضہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ویگنر گروپ نے کہا کہ باخموت کا کنٹرول جلد روسی افواج کے حوالے کر دیا جائے گا۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ویگنر گروپ اور روسی افواج کو شہر پر قبضے کے لیے مبارکباد دی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ ماسکو کو "خصوصی فوجی آپریشنز" کے دوران بخموت پر قبضہ کرنے کے لیے سب سے لمبی اور مشکل لڑائی لڑنی پڑی۔ بخموت میں لڑی گئی شدید ترین لڑائی میں دونوں فریقوں کو شدید نقصان اٹھانا پڑا۔