اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ترجمان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ترجمان کے مطابق پنجاب اور خیبرپختونخوا (کے پی) میں انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن نے آئین سے انحراف کیا۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں اسمبلیوں کی تحلیل کا آئینی قدم اٹھایا، اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل، الیکشن کمیشن کو 90 روز میں انتخابات کرانے کا پابند بناتی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے 90 روز میں انتخابات کے دستوری حکم کی تشریح کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 14 مئی کو پنجاب میں انتخابات کے انعقاد کا پابند بنایا۔ الیکشن کمیشن نےحکم پر عمل کی بجائے انتخابات غیرمعینہ مدت تک التوا کی نذر کرنے کا قدم اٹھایا۔ واضح رہے کہ رواں برس 12 جنوری کو پنجاب کے وزیر اعلیٰ چوہدری پرویز الٰہی نے صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری پر دستخط کرکے گورنر پنجاب کو بھجوائی تھی جبکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے 17 جنوری کو صوبائی اسمبلی کی تحلیل کی سمری گورنر کو ارسال کی تھی جسے اگلے روز گورنر کے پی نے منظور کر لیا تھا۔
وہیں سپریم کورٹ نے بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان کی اس درخواست کو خارج کر دیا جس میں درخواست کی گئی تھی کہ وہ 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کرانے کے اپنے حکم پر نظر ثانی کرے۔ گزشتہ 4 اپریل کو ایک متفقہ فیصلے میں عدالت عظمیٰ کے بینچ نے صوبے میں انتخابات کی تاریخ 10 اپریل سے بڑھا کر 8 اکتوبر کرنے کے انتخابی ادارے کے فیصلے کو رد کر دیا تھا اور نئی تاریخ 14 مئی مقرر کی تھی۔