تہران: ایران میں ایک سینیئر شیعہ عالم کو بدھ کے روز بحیرہ کیسپین کے ساتھ واقع شمالی صوبے میں ایک حملے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ ایران کی سرکاری ٹیلی ویژن کے مطابق ایران کے صوبہ مازندران کے بابولسر میں ایک حملہ آور نے آیت اللہ عباس علی سلیمانی کو گولی مار کر ہلاک کر دیا اور پولیس نے حملہ آور کو حملے کے فوراً بعد گرفتار کر لیا۔
سرکاری ٹی وی نے بتایا کہ عینی شاہدین کے مطابق نامعلوم شخص نے گارڈ کی بندوق چھین کر آیت اللہ عباس علی سلیمانی پر گولی چلائی جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے۔ سلیمانی شہر کے ایک بینک میں موجود تھے جب ان پر حملہ کیا گیا تھا۔ قابل ذکر ہے کہ عباس علی سلیمانی نے ماہرین کی اسمبلی میں بھی خدمات انجام دیں، یہ 88 نشستوں پر مشتمل ایک پینل ہوتا ہے جو ایران کے سپریم لیڈر کی نگرانی اور تقرری کرتا ہے۔ وہ ایران کے شورش زدہ صوبہ سیستان اور بلوچستان میں سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ذاتی نمائندے بھی تھے۔