اردو

urdu

By

Published : Jul 6, 2023, 4:01 PM IST

ETV Bharat / international

Nepal PM Remark on India بھارت پر پی ایم پرچنڈا کے تبصرہ سے نیپال میں ہنگامہ، وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ

نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈا نے کہا کہ یہاں آباد ایک بھارتی تاجر نے انہیں وزیراعظم بنانے کی ایک بار کوشش کی تھی۔ اپوزیشن نے اس تبصرہ پر پرچنڈا کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہی ہے اور کہہ رہی ہے کہ نئی دہلی کی طرف سے مقرر کردہ وزیر اعظم کو عہدے پر برقرار رہنے کا حق نہیں ہے۔

Etv Bharat
نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈ

کھٹمنڈو: نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈا کا ایک حیرت انگیز تبصرہ کہ یہاں آباد ایک بھارتی تاجر نے انہیں وزیر اعظم بنانے کی ایک بار کوشش کی، نے ملک میں ایک نیا طوفان برپا کر دیا ہے اور اپوزیشن نے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ پرچنڈا نے یہ بھی کہا کہ سردار پریتم سنگھ، جو نیپال میں ٹرانسپورٹ کی صنعت سے وابستہ ہیں، نے نیپال اور بھارت کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک خاص اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔

پرچنڈا نے یہ باتیں پیر کو ایک کتاب 'روڈز ٹو دی ویلی: دی لیگیسی آف سردار پریتم سنگھ اِن نیپال' کی رسم اجراء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ پرچنڈا نے کہا کہ اس نے (سنگھ) نے ایک بار مجھے وزیر اعظم بنانے کی کوششیں کی تھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے کئی بار دہلی کا سفر کیا اور کھٹمنڈو میں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کی تاکہ مجھے وزیر اعظم بنایا جا سکے۔ پرچنڈا کے اس بیان پر کئی لوگوں نے تنقید کی ہے۔

مرکزی اپوزیشن کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (یونیفائیڈ مارکسسٹ-لیننسٹ) (سی پی این-یو ایم ایل) نے بدھ کو وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے ایوان بالا قومی اسمبلی کی کارروائی میں خلل ڈال دیا۔ کارروائی جمعرات کی سہ پہر تک ملتوی کر دی گئی۔ سی پی این-یو ایم ایل کے صدر کے پی شرما اولی نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ وزیر اعظم سے وضاحت نہیں چاہتے بلکہ استعفیٰ چاہتے ہیں۔ پرچنڈا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے، سابق وزیر اعظم اولی نے کہا، "ان کے ریمارکس سے قومی آزادی، وقار، آئین اور پارلیمنٹ کو دھچکا لگا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسی طرح، ایوان زیریں کی کارروائی جمعہ تک سہ پہر 3 بجے تک ملتوی کر دی گئی جب اپوزیشن جماعتوں- یو ایم ایل، راشٹریہ سواتنتر پارٹی اور راشٹریہ پرجاتنتر پارٹی (آر پی پی) نے پرچنڈا کے ریمارکس کے خلاف احتجاج کر کارروائی میں خلل ڈالا۔ سی پی این-یو ایم ایل اور آر پی پی کے اراکین نے نعرے لگائے کہ 'نئی دہلی کے ذریعہ مقرر کردہ وزیر اعظم کو عہدے پر رہنے کا کوئی حق نہیں ہے'۔ یو ایم ایل کے رکن پارلیمنٹ رگھوجی پنت نے ایوان زیریں میں کہا، 'وزیراعظم کو اخلاقی بنیادوں پر استعفیٰ دے دینا چاہیے۔ ہمیں دہلی کے ذریعہ مقرر کردہ وزیر اعظم کی ضرورت نہیں ہے۔

پرچنڈا کے بیان پر نہ صرف اپوزیشن بلکہ برسراقتدار پارٹیوں نے بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ 'نیپالی کانگریس' کے جنرل سکریٹری وشوا پرکاش شرما نے بدھ کو ایوان کی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا، 'وزیراعظم کا تبصرہ قابل مذمت ہے۔ ان کا تبصرہ نامناسب ہے۔ وزیر اعظم پرچنڈا نے کہا کہ سنگھ کے بارے میں ان کے بیان کو 'ہنگامہ برپا کرنے کے لیے غلط طریقے سے بیان کیا گیا'۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details