کھٹمنڈو: نیپال کے وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈا کا ایک حیرت انگیز تبصرہ کہ یہاں آباد ایک بھارتی تاجر نے انہیں وزیر اعظم بنانے کی ایک بار کوشش کی، نے ملک میں ایک نیا طوفان برپا کر دیا ہے اور اپوزیشن نے ان کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ پرچنڈا نے یہ بھی کہا کہ سردار پریتم سنگھ، جو نیپال میں ٹرانسپورٹ کی صنعت سے وابستہ ہیں، نے نیپال اور بھارت کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں ایک خاص اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔
پرچنڈا نے یہ باتیں پیر کو ایک کتاب 'روڈز ٹو دی ویلی: دی لیگیسی آف سردار پریتم سنگھ اِن نیپال' کی رسم اجراء تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ پرچنڈا نے کہا کہ اس نے (سنگھ) نے ایک بار مجھے وزیر اعظم بنانے کی کوششیں کی تھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے کئی بار دہلی کا سفر کیا اور کھٹمنڈو میں سیاسی رہنماؤں کے ساتھ کئی دور کی بات چیت کی تاکہ مجھے وزیر اعظم بنایا جا سکے۔ پرچنڈا کے اس بیان پر کئی لوگوں نے تنقید کی ہے۔
مرکزی اپوزیشن کمیونسٹ پارٹی آف نیپال (یونیفائیڈ مارکسسٹ-لیننسٹ) (سی پی این-یو ایم ایل) نے بدھ کو وزیر اعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کے ایوان بالا قومی اسمبلی کی کارروائی میں خلل ڈال دیا۔ کارروائی جمعرات کی سہ پہر تک ملتوی کر دی گئی۔ سی پی این-یو ایم ایل کے صدر کے پی شرما اولی نے بدھ کو صحافیوں کو بتایا کہ وہ وزیر اعظم سے وضاحت نہیں چاہتے بلکہ استعفیٰ چاہتے ہیں۔ پرچنڈا کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے، سابق وزیر اعظم اولی نے کہا، "ان کے ریمارکس سے قومی آزادی، وقار، آئین اور پارلیمنٹ کو دھچکا لگا ہے۔