اردو

urdu

ETV Bharat / international

Pope Francis on Child Abuse: چرچ اسکولوں میں بچوں کے ساتھ بدفعلی نسل کشی کے مترادف، پوپ فرانسس

مذہبی پیشواؤں اور اساتذہ کے ذریعہ بچوں کے جسمانی استحصال کے پس منظر میں کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس Pope Francis نے خبردار کیا ہے کہ کینیڈا میں اسکول کے بچوں کے ساتھ دہائیوں سے جاری بدفعلی اور بدسلوکی نسل کشی کے مترادف ہے جب کہ انہوں نے روم واپسی پر اپنے سفر کو کم کرنے کی ضرورت کے ساتھ مستعفی ہونے کا اشارہ بھی دیا۔Pope Francis on Child Abuse at Canada Church

Pope Francis
پوپ فرانسس

By

Published : Jul 31, 2022, 11:00 PM IST

اوٹاوا: رواں ہفتے کینیڈا کے اپنے 6 روزہ دورے کے دوران 85 سالہ پوپ فرانسس Pope Francis نے فرسٹ نیشنز، میٹیس اور انوئٹ کے لوگوں کو تاریخی معافی پیش کی، جو برسوں سے دنیا کے ایک ارب 30 کروڑ کیتھولک عوام کے سربراہ کی جانب سے اس طرح کے اعتراف کا انتظار کر رہے تھے۔Pope Francis on Child Abuse at Canada Church

پوپ فرانسس نے جہاز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کینیڈا میں بچوں کے خلاف کئی دہائیوں سے جاری بدسلوکی اور جنسی استحصال کو بیان کرنے کے لیے لفظ 'نسل کشی' استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے یہ لفظ کینیڈا میں اس لیے نہیں کہا کیونکہ یہ لفظ اس وقت میرے ذہن میں نہیں آیا تھا، اس لفظ کو میں نے خاص طور پر نسل کشی کو بیان کرنے کے لیے جان بوجھ کر استعمال کیا ہے اور میں نے اس عمل کے لیے معافی مانگی جو کہ اصل میں نسل کشی ہے۔ اگرچہ پوپ فرانسس کی بے مثال معافی کا پورے کینیڈا میں خیر مقدم کیا گیا، مغربی البرٹا سے لے کر کیوبیک اور شمال کے دور دراز علاقوں تک ان کے بیان کو سراہا گیا، تاہم کچھ متاثرین نے کہا کہ اعتماد کی بحالی کے لیے اب بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

گھٹنے کے درد کی وجہ سے زیادہ تر سفر وہیل چیئر پر کرنے والے پوپ فرانسس نے کہا کہ وہ کافی عالمی دورے کرچکے، مجھے نہیں لگتا کہ اب میں اسی رفتار سے اتنی ہی تعداد میں عالمی دورے کر سکتا ہوں جیسا کہ میں ماضی میں کرتا رہا ہوں۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ اس عمر میں اور گھٹنے کی تکلیف کے ساتھ مجھے چرچ کی خدمت کرنے کے لیے اپنی توانائی کو بچانا ہوگا یا پھر متبادل طور پر، مستعفی ہونے کے امکان کے بارے میں سوچنا ہوگا۔ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب پوپ فرانسس نے اس طرح کے خیالات کا اظہار کیا ہے، اس سے قبل بھی وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ان کی صحت کی ضرورت ہو تو وہ اپنے پیشرو بینیڈکٹ 16 کی مثال سے رہنمائی لے سکتے ہیں جنہوں نے 2013 میں گرتی ہوئی جسمانی اور ذہنی صحت کی وجہ سے عہدہ چھوڑ کر تاریخ رقم کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: Pope Francis on Al-Aqsa Mosque Raid: اسرائیل کو کسی کی مذہبی آزادی سلب کرنے کا حق نہیں، پوپ فرانسس

پوپ فرانسس نے اپنے دورے کے دوران جمعہ کے روز کہا کہ کیتھولک چرچ کے زیر انتظام پورے کینیڈا میں 139 رہائشی اسکولوں میں کیے گئے' گناہ، بدی' کے لیے معافی مانگی، جہاں 1800 کی دہائی کے آخر سے 1990 کی دہائی تک تقریباً ایک لاکھ 50 ہزار بچوں کو بھیجا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ اس معاملے پر مجھے کتنا افسوس ہے اور اس برائی کے لیے معافی مانگنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کو اسکولوں میں جسمانی اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور ہزاروں بچوں کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ وہ بیماری، غذائی قلت یا نظر انداز کیے جانے کی وجہ سے ہلاک ہوگئے۔

اپنے گھٹنے کی تکلیف کے بارے میں پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ سرجری کوئی آپشن نہیں ہے، سارا مسئلہ بے ہوشی کا ہے، آپ بے ہوشی کو غیر سنجیدگی سے نہیں لے سکتے۔ انہوں نے کہا کہ میں کوشش کر رہا ہوں کہ سفر جاری رکھوں، لوگوں کے قریب رہوں کیونکہ میں سمجھتا ہوں کہ لوگوں کے قریب رہنا خدمت کرنے کا ایک طریقہ ہے۔ کینیڈا کا دورہ پوپ فرانسس کا 2013 میں پوپ بننے کے بعد سے 37واں عالمی سفر تھا۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details