اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ-نواز کی زیرقیادت مخلوط حکومت کی اتحادی متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) نے دعویٰ کیا ہے کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے بارے میں ان کے مطالبے پرخود وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ڈورٹوڈور مردم شماری مکمل ہونے تک اس کی تاریخ بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایم کیو ایم پی کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے وزیراعظم سے ملاقات کے بعد ڈان اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا، وزیراعظم صاحب نے ہمارے مطالبات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بلند و بالا عمارتوں کو ایک یونٹ کے طورپر نہیں سمجھا جانا چاہیے اور ڈیجیٹل مردم شماری کی تاریخ میں توسیع کی جانی چاہیے۔تاہم بدھ کی شام اس رپورٹ کے داخل ہونے تک پارٹی کے دعوے کے حوالے سے وزیر اعظم کے دفتر سے کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا تھا۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی ڈور ٹو ڈور ڈیجیٹل مردم شماری مہم یکم مارچ سے شروع ہوئی، جبکہ ساتویں ہاؤسنگ اینڈ پاپولیشن مردم شماری کے تحت 20 فروری کو شروع کی گئی خود شماری کی سہولت جمعہ کو ختم ہونے والی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بلند و بالا عمارتوں کو ایک یونٹ نہیں سمجھا جائے گا۔
صدیقی نے کہا کہ کراچی میں کثیر المنزلہ اپارٹمنٹ کی عمارت کو ایک یونٹ کے طور پر شمار کرنے کی روایت کے سبب سیکڑوں-ہزاروں ہاؤسنگ یونٹس بغیر گنے رہ گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ہر اپارٹمنٹ کے بجائے ہائی رائز کے مرکزی دروازے کومردم شماری میں نشان زد کیا گیا تھا۔ انہوں نے وضاحت کی، ’کچھ اونچی عمارتوں میں سینکڑوں اپارٹمنٹس ہوتے ہیں، پھر بھی انہیں ایک اکائی سمجھا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں ملک کے تجارتی مرکز میں آبادی کی غلط گنتی ہوتی ہے۔ خود شماری سہولت کے لئے وقت کی حد کے بارے میں ایم کیو ایم پی کے صدر صدیقی نے کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا تھا کہ یہ سہولت وقت کی پابند نہیں ہونی چاہیے، بلکہ اسے گھر گھر جاکر ڈیجیٹل مردم شماری کے ذریعے مکمل ہونے تک جاری رہنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے انہیں یقین دلایا کہ وہ حکمران اتحاد کے اہم ساتھی کے مطالبات پر 'مناسب' کارروائی کریں گے۔