حیدر آباد: پاکستان کے سابق صدر پرویز مشرف کی ملک کے عسکری شعبے میں ایک طویل تاریخ ہے۔ وہ بھارت کے دارالحکومت دہلی میں پیدا ہوئے لیکن تعلیم پاکستان میں حاصل کی۔ انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز ایک فوجی کے طور پر کیا اور بالآخر ایک فوجی بغاوت میں صدر بھی بن گئے۔ جنرل پرویز مشرف 11 اگست 1943 کو دہلی میں پیدا ہوئے۔ برطانوی راج کے دوران دہلی میں پیدا ہونے والے مشرف کی پرورش پاکستان اور ترکی میں ہوئی۔ اپنے بچپن میں کچھ برس ترکی میں گزارنے کی وجہ سے انہیں ترک زبان بھی آتی تھی۔
پرویز مشرف کا تعلیمی سفر: مشرف نے کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول سے ریاضی کی تعلیم حاصل کی، اس کے بعد انہوں نے کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ سے گریجویشن کیا اور پھر برطانیہ کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز میں بھی کورسز کیے۔ مشرف 1961 میں پاکستان ملٹری اکیڈمی میں داخل ہوئے اور 1964 میں انہوں نے پاک فوج میں شمولیت اختیار کی۔
پرویز مشرف کی فوجی خدمات:سابق صدر پرویز مشرف 1965 کی پاک بھارت جنگ کے دوران لیفٹیننٹ تھے۔ انہوں نے بھارت کے خلاف 1965 اور 1971 کی جنگیں دیکھیں۔ 1980 کی دہائی تک وہ آرٹلری بریگیڈ کو کمانڈ کر رہے تھے۔ مشرف کو 1990 کی دہائی میں میجر جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی اور پھر وہ 7 اکتوبر 1998ء کو چیف آف آرمی اسٹاف کے عہدے پر فائز ہوئے۔ پرویز مشرف کو کارگل آپریشن کے مرکزی کردار کے طور پر بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے 1998 سے 2001 تک اسٹاف کمیٹی کے 10ویں چیئرمین اور 1998 سے 2007 تک 7ویں چیف آف دی آرمی اسٹاف کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔
پرویز مشرف صدر کیسے بنے؟پاکستان کے اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اکتوبر 1998 میں انہیں مسلح افواج کا سربراہ مقرر کیا۔کچھ عرصے بعد نواز شریف اور مشرف کے درمیان فاصلے بڑھنے لگے ۔ اسی دوران 12 اکتوبر 1999 کو جب مشرف ملک سے باہر تھے تو نواز شریف نے انہیں عہدے سے ہٹا دیا اور جب نواز شریف نے پرویز مشرف کو سری لنکا سے واپسی پر ان کے طیارے کو کراچی ایئرپورٹ پر اترنے سے روکنے کی کوشش کی تو اسی دوران مسلح افواج نے ایئرپورٹ اور دیگر سرکاری اداروں کا کنٹرول سنبھال لیا اور 12 اکتوبر1999 میں اس وقت کے وزیر اعظم نواز شریف کا تختہ الٹتے ہوئے اقتدار پر قبضہ کر لیا اور جون 2001 کو وہ پاکستان کے دسویں صدر بن گئے۔ اس کے بعد پرویز مشرف نے 2007 پاکستان کا آئین معطل کر کے پارلیمنٹ تحلیل کر دی۔ انھوں نے عبوری طور پر پاکستان کو چلانے کے لیے سویلین اور فوج پر مشتمل ایک قومی سلامتی کونسل تشکیل دی۔
یہ بھی پڑھیں: