یروشلم: روس میں فلسطینی سفیر عبدالحفیظ نوفل نے کہا کہ میں روس کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا کہ اس نے اپنے شہریوں اور ان کے خاندان کے افراد کو غزہ کی پٹی سے نکالا اور انہیں تمام ضروری مدد فراہم کی۔ میں روسی یونیورسٹیوں کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جنہوں نے رضاکارانہ طور پر فلسطینی طلباء کی مدد کی ہے۔ مجھے یقین ہے کہ روس غزہ کی پٹی سے ہمارے طلباء کے لیے فوری طور پر اضافی کوٹہ مختص کرے گا تاکہ وہ روسی یونیورسٹیوں اور اداروں میں اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔
سفیر نے روسی اور سوویت یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہزاروں فلسطینیوں کو یاد کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے بعض نے فلسطینی اتھارٹی میں اعلیٰ عہدوں پر کام کیا ہے اور وہ فلسطینی ریاست کے بہتر مستقبل کے حصول کے لیے سرگرم عمل ہیں۔ فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس نے 7 اکتوبر کو غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے خلاف زبردست راکٹ حملہ کیا تھا۔ اس کے نتیجے میں 1,200 سے زائد افراد ہلاک اور 240 کے قریب افراد کو اغوا کیا گیا۔
اسرائیل نے جوابی حملے شروع کرتے ہوئے غزہ کی مکمل ناکہ بندی کا حکم دیا اور حماس کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کو بچانے کے بیان کردہ ہدف کے ساتھ فلسطینی علاقے میں زمینی دراندازی شروع کی۔ مقامی حکام نے بتایا کہ اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ میں اب تک تقریبا 21 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔