اسلام آباد: پاکستان نے منگل کو بھارت کے اگلے ماہ جموں و کشمیر میں G-20 ٹورازم ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد کرنے کے فیصلے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت نے گزشتہ سال دسمبر میں جی ٹوئنٹی 2023 کی صدارت سنبھالی تھی اور ستمبر کے شروع میں نئی دہلی میں سربراہی کانفرنس کی میزبانی کرے گا۔ G20 دنیا کی 20 بڑی ترقی یافتہ اور ترقی پذیر معیشتوں کا ایک اہم فورم ہے۔
پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ لیہہ اور سری نگر میں نوجوانوں کے امور پر مشاورتی فورم کی دو دیگر اجلاس کی شیڈولنگ بھی اتنا ہی پریشان کن ہے۔ انھوں نے کہا کہ بھارت کا یہ غیر ذمہ دارانہ اقدام خود غرضانہ اقدامات کے سلسلے میں تازہ ترین ہے اور کشمیر میں بھارت اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہا ہے، پاکستان ان اقدامات کی شدید مذمت کرتا ہے۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ اس طرح کے واقعات جموں و کشمیر کی حقیقت کو چھپا نہیں سکتے کہ وہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جو سات دہائیوں سے زیادہ عرصے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔بھارت نے یہ اقدام کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرار دادوں کو بھی مدِ نظر نہیں رکھا گیا اور نہ ہی بھارت ایسی سرگرمیاں کشمیر میں انجام دے کر عالمی برادری کی توجہ کشمیر سے ہٹا سکتی ہیں۔