اردو

urdu

ETV Bharat / international

Pak Defense Minister Visits Kabul کشیدگی کے درمیان پاکستانی وزیر دفاع کا افغانستان دورہ

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق وزیر دفاع کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد آج کابل کے دورے پر ہے جہاں یہ وفد افغان عبوری حکومت کے حکام سے ملاقات کرکے انسداد دہشت گردی کے اقدامات سمیت سیکیورٹی سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کرے گا۔

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Feb 22, 2023, 4:31 PM IST

Updated : Feb 22, 2023, 5:41 PM IST

کابل: پاکستان اور افغانستان کے تعلقات حالیہ ہفتوں میں کافی زیادہ خراب ہوئے ہیں۔ پاکستان میں تحریک طالبان کی جانب سے ملک میں دہشت گردانہ حملوں میں اضافے کے بعد یہ تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے۔ چند روز قبل ہی سرحد پر سیکورٹی اہلکار کے درمیان جھڑپ کی بھی خبر سامنے آئی تھی، جس کے بعد افغان پاکستان کا سب سے اہم تجارتی سرحدی گزرگاہ طورخم بارڈر کو بھی بند کر دیا گیا۔ ایسے بہت سے معاملات پاکستان اور افغانستان کے درمیان پروان چڑھنے لگے تھے جس کو دور کرنے کے لیے دونوں ممالک کے رہنماؤں کا ایک میز پر آنا لازمی تھا۔ وہیں آج پاکستان کے دفتر خارجہ کی جانب سے ٹویٹ کیا گیا کہ وزیر دفاع کی سربراہی میں ایک اعلیٰ سطح کا وفد کابل میں ہے تاکہ افغانستان میں عبوری حکومت کے ساتھ سکیورٹی مسائل پر تبادلہ خیال کیا جاسکے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ کا ٹویٹ

اس ملاقات کی افغان نائب وزیراعظم کے دفتر نے ٹویٹ کرکے چند تصاویر بھی شیئر کی ہے جس میں پاکستانی وفد کو افغانستان کے نگراں نائب وزیراعظم برائے معاشی امور عبدالغنی کے ساتھ میٹنگ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس تصویر میں وزیر دفاع خواجہ آصف، ڈی جی آئی ایس آئی ندیم انجم، سیکریٹری داخلہ اسد مجید خان اور افغانستان کے لیے پاکستان کی خصوصی نمائندے محمد صادق کو دیکھا جاسکتا ہے۔ افغانستان کے نائب وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے کیے گئے ایک سلسلہ وار ٹویٹ میں لکھا گیا ہے کہ نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور، ملا عبدالغنی برادر اخوند نے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے پاکستانی وزیر دفاع سے ملاقات کی۔ جس دوران دونوں جماعتوں نے اقتصادی تعاون، علاقائی روابط، تجارت اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا۔

یہ بھی پڑھیں:

انھوں نے آگے لکھا کہ اس ملاقات کے دوران نائب وزیر اعظم برائے اقتصادی امور نے اپنے تبصروں میں کہا کہ پاکستان اور افغانستان پڑوسی ہیں اور انہیں اچھی طرح سے عمل درآمد کرنا چاہیے۔ امارت اسلامیہ افغانستان پاکستان کے ساتھ تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی ترقی پر زور دیتی ہے کیونکہ یہ دونوں ممالک کے مفاد میں ہیں۔ علاوہ ازیں ملا برادر اخوند نے کہا کہ سیاسی اور سکیورٹی خدشات کاروباری یا اقتصادی معاملات پر اثر انداز نہیں ہونے چاہئیں۔ ملا برادر اخوند نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ پاکستان سے افغانوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ طورخم اور اسپن بولدک پر مسافروں کو اچھی طرح سے سہولت فراہم کی جائے، ایمرجنسی میں آنے والے مریضوں کا خصوصی خیال رکھا جائے۔افغانستان کے نائب وزیراعظم کے دفتر کی جانب سے آخری ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی فریق نے امارت اسلامیہ افغانستان کو مذکورہ بالا مسائل کی یقین دہانی کرائی اور مزید کہا کہ متعلقہ وزارتیں اور مقرر کردہ کمیٹیاں جلد کام کریں گی۔

Last Updated : Feb 22, 2023, 5:41 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details