راولپنڈی: پاکستان میں یوم دفاع و شہدا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ دنیا بھر میں فوجوں پر شاذ و نادر ہی تنقید کی جاتی ہے لیکن ہماری فوج کو اکثر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ میرے خیال میں اس کی وجہ فوج کی سیاست میں مداخلت ہے، اسی لیے فروری میں فوج نے سیاست میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ بہت سے شعبوں نے فوج کو تنقید کا نشانہ بنایا اور نامناسب زبان استعمال کی۔ فوج پر تنقید کرنا سیاسی جماعتوں اور عوام کا حق ہے، لیکن جو زبان استعمال کی گئی ہے وہ غلط ہے۔Defence and Martyrs Day ceremony
باجوہ نے تقریب کا آغاز یہ کہہ کر کیا کہ آج میں بطور آرمی چیف آخری مرتبہ یوم دفاع و شہدا کی تقریب سے خطاب کر رہا ہوں کیونکہ میں جلد ہی ریٹائر ہو رہا ہوں۔ آرمی چیف اس ماہ کے آخر میں 29 نومبر کو سبکدوش ہو جائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ یوم دفاع و شہدا کی تقریب ہر سال جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں 6 ستمبر کو 1965 کی جنگ میں شہید ہونے والے ہیروز کی یاد میں منعقد کی جاتی ہے۔ تاہم اس سال ملک بھر کے سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اس تقریب کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔
باجوہ نے یوم دفاع کی تقریب میں کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی سمیت ہر ادارے سے غلطیاں ہوئی ہیں۔ انھوں نے عمران خان کے امریکی بیانیہ پر بھی کہا کہ ایک جھوٹی کہانی گھڑئی گئی تھی جس سے اب راہ فرار اختیار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔