پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے آج اپنی قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ اللہ نے مجھے سب کچھ دیا ہے یعنی شہرت، دولت، سب کچھ۔ مجھے آج کسی چیز کی ضرورت نہیں، اس نے مجھے سب کچھ دیا جس کے لیے میں بہت مشکور ہوں۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان مجھ سے صرف 5 سال بڑا ہے، میں اس ملک کی پہلی نسل سے ہوں جو آزادی کے بعد پیدا ہوئی۔ہمارے والدین اس وقت پیدا ہوئے جب انگریز قابض تھے۔انہوں نے کہا کہ خود لوگوں کو انگریزوں کی غلامی برا لگتا تھا، ہمیں بچپن سے بتایا گیا تھا کہ خود داری ایک آزاد قوم کی نشانی ہوتی ہے۔Imran Khan's Address to the Nation
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان عمران نے کہا کہ 25 سال قبل جب میں نے سیاست شروع کی تھی تو میں نے عہد کیا تھا کہ نہ کسی کے سامنے جھکوں گا اور نہ ہی اپنی قوم کو کسی کے سامنے جھکنے دوں گا۔ میں اپنی قوم کو کسی کا غلام نہیں بننے دوں گا۔ عمران نے کہا کہ اتوار کو پارلیمنٹ میں ووٹنگ ہوگی، اس دن پاکستان کا فیصلہ ہوگا۔ عمران خان نے کہا کہ میں آخری گیند تک لڑوں گا۔ میں کبھی ہار نہیں تسلیم کرونگا بلکہ میں اس کے بعد مزید طاقت کے ساتھ سامنے آونگا، اور میں ان کی سازشوں کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دونگا۔
قوم سے خطاب کرتے ہوئے عمران نے کہا کہ میں نے بھارت یا کسی کی مخالفت نہیں چاہتا تھا بلکہ تمام ممالک سے اچھے تعلقات اور آزادانہ خارجہ پالیسی کی ہمیشہ تائید کرتا تھا ن کا کہنا تھا کہ آزاد خارجہ کا مقصد پاکستان اور پاکستانیوں کا فائدہ تھا، کبھی کسی کے خلاف ہو ہی نہیں سکتا۔ اور میں بھارت سے دوستی بھی کرنی چاہیے اس لیے میں نے کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی سے پہلے کچھ نہیں کہا۔ لیکن کشمیر کے تعلق سے 5 اگست 2019 کو بین الاقوامی قانون کی خالف ورزی کرنے کے بعد میں نے ان کے مسائل کو تمام پلیٹ فارم پر اٹھایا۔ عمران خان نے سابق وزیراعظم نواز شریف سمیت کئی رہنماؤں کو بھی نشانہ بنایا۔ عمران نے کہا کہ نواز شریف بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کرتے تھے۔ اس تعلق سے عمران خان نے برکھہ دت کی ایک کتاب کا حوالہ بھی دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی شمولیت کی مخالفت کی کیونکہ نائن الیون میں پاکستان کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ جو پاکستانیوں کی جانی قربانی دی گئی وہ امریکا سمیت کسی ملک کی نہیں دی گئی، کوئی نیٹو ملک نے اتنی جانی قربانی نہیں دی، قبائلی علاقے پرامن ترین تھا، وہ علاقے کرائم فری تھے۔ عمران نے کہا کہ روس کے دورے سے امریکا ناراض ہے لیکن وہاں جانے کا فیصلہ ان کا اکیلا نہیں تھا۔ عمران نے کہا کہ میرے اقتدار سے جانے پر امریکہ کا غصہ ختم ہو جائے گا۔عمران نے کہا کہ بیرونی ممالک ہمیں دھمکیاں دے رہے ہیں۔ امریکہ کہہ رہا ہے کہ وہ تعلقات ختم کر دے گا۔ پاکستان کے داغدار لیڈر اس سازش میں مدد کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر قومی اسمبلی کی کارروائی 3 اپریل تک ملتوی کر دی گئی ہے۔