پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بدھ کوان کی حکومت کے خلاف مبینہ غیر ملکی سازش والا مکتوب کچھ سینئر صحافیوں کے ساتھ شیئر کیا۔ جیو نیوز کے مطابق عمران خان نے کہا ہے کہ بیرون ملک تعینات پاکستان کے سفیر نے یہ خط ان کے ساتھ شیئر کیا تھا۔ ارشد شریف، کاشف عباسی اور عمران ریاض خان ان صحافیوں میں شامل ہیں جن کے سامنے خط پڑھا گیا۔ اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے ارشد شریف نے کہاکہ اسد عمر نے کچھ معلومات شیئر کیں۔ انہوں نے کچھ دوری سے ہمیں وہ خط دکھایا۔ شریف نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جب یہ خط پڑھا جا رہا تھا تو پانچ سے چھ وزراء جذباتی ہو گئے۔ وزیراعظم نے نہ تو ملک کا نام دیا اور نہ ہی حکام کا۔ انہوں نے تصدیق کی ہے کہ یہ چیزیں آرمی چیف کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں اور آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل اور پارلیمنٹ کو بھی خط سے آگاہ کیا جائے گا۔Political Crisis in Pakistan
عمران ریاض خان نے سماء نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خط کی کاپی ہمیں نہیں دی جا سکتی اس لیے صرف اس کا مواد ہمارے ساتھ شیئر کیا گیا۔ انہوں نے ہمیں بتایا کہ یہ خط پاکستانی حکام اور کسی دوسرے ملک کے حکام کے درمیان ہونے والی گفتگو تھی۔ میرے خیال میں وہ ملک امریکہ ہے لیکن حکومت نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ انہوں نے افسران کے نام یا ان کے ٹھکانے نہیں بتائے۔ انہوں نے کہا کہ روس۔ یوکرین معاملے پر پاکستان کی رائے سے یورپ اور امریکہ خوش نہیں ہیں۔