اسلام آباد: پاکستانی علماء کرام کا چار رکنی وفد چمن میں سرحد پار مخاصمت کے خاتمے کے لیے افغانستان کا دورہ کرے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو ضلع انتظامیہ نے بتایا کہ افغان فورسز کے حملے میں ایک شہری ہلاک اور 15 زخمی ہوئے۔ پانچ دنوں میں یہ دوسرا موقع تھا جب افغان سرحدی فورسز نے بلوچستان کے شہر چمن کے شہری علاقے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے حملہ کیا۔Pak Clerics to visit Kabul
جیو نیوز کے مطابق پاکستانی افسران نے بتایا کہ بوگرہ روڈ اور کسٹم ہاؤس کے اطراف میں شہری آبادی پر افغان جانب سے توپ خانے کے کئی راؤنڈ فائر کیے گئے، جس پر پاکستانی اہلکاروں نے جوابی کارروائی کی۔چمن کی ضلع انتظامیہ نے کہا کہ علماء کرام کا وفد قندھار اور کابل میں افغان وزارت دفاع کے حکام اور دیگر سے ملاقات کرے گا اور طالبان کے اہم رہنماؤں سے بات چیت کرے گا۔
ضلع انتظامیہ نے کہا کہ پاکستان افغان بارڈر سیکیورٹی فورسز کی فلیگ میٹنگ علماء کرام کے وفد کی روانگی کے باعث ملتوی کردی گئی۔اس دوران چمن بارڈر کے دونوں جانب شہری علاقوں میں معمول کے مطابق کام کاج بحال کر دیا گیا۔ میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے بتایا کہ 11 دسمبر سے 15 دسمبر تک افغان فورسز کے حملوں میں کم از کم نو شہری ہلاک اور 45 سے زائد شہری زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ سرحد پار سے ہونے والے حملے میں زخمیوں کا علاج جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: