اردو

urdu

ETV Bharat / international

دنیا بھر میں 1 ارب افراد فاقہ کشی کے شکار

اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 11.3 کروڑ افراد قدرتی آفات اور جنگ کی وجہ سے فاقہ کشی پر مجبور ہیں۔ جبکہ فاقہ کشی سے افریقی ممالک سب سے زیادہ متاثر ہیں۔

فائل فوٹو

By

Published : Apr 4, 2019, 8:36 AM IST

Updated : Apr 4, 2019, 10:47 AM IST

اقوام متحدہ کی ذیلی تنظیم ایف اے او کے مطابق جاری ایک عالمی رپورٹ میں یہ کہا گیا ہے کہ ان 11.3 کروڑ لوگوں میں سے دو تہائی افراد یمن، ڈیموکریٹک رپبلکن آف کانگ، افغانستان اور شام سمیت ان 8 ملکوں سے ہیں جہاں فاقہ کشی کا بحران سب سے زیادہ ہے۔
اے ایف او میں ہنگامی صورتحال کے ڈائریکٹر ڈومینک کے مطابق افریقی ممالکمیں ہی تقریبا 7 کروڑ سے زائد افراد فاقہ کشی پرمجبور ہیں۔ اس کی سب سے بڑی وجہ جنگ، تشدد، عدم تحفظ، معاشی بحران اور خشکی اور سیلاب جیسی قدرتی آفات سب سے اہم ہیں۔

جبکہ فاقہ کشی سے دوچار ملکوں کی 80 فیصدی آبادی کا انحصار کاشتکاری پر ہے۔ رپورٹ کے مطابق ان افراد کو کھانے کے ساتھ ساتھ پیداوار بڑھانے کے طریقوں کے لیے ہنگامی امداد کی ضرورت ہے۔ جو انہیں میسر نہیں ہے۔

ررپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پناہ گزین جیسی صورتحال سے دوچار متاثرین شام کے پڑوسی ملکوں اور میانمار سے نقل مکانی کرنے والےروہنگیا مسلمانوں سے بنگلہ دیش متاثر ہو رہا ہے۔

وہیں اے ایف او کا ماننا ہے کہ رواں برس سیاسی اور معاشی بحران کا سامناکرنے والے لاطینی امریکی ملکوینزویلا میں اس بحران کے اضافے کا امکان ہے۔

حالانکہ 2017 کی رپورٹ کے مقابلے 2018 میں فاقہ کشی سے متاثر افراد کی تعداد میں کمی پر اطمنانکا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

Last Updated : Apr 4, 2019, 10:47 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details