پاکستان نے پیر کو الزام لگایا کہ برکس کے ایک رکن نے گروپ کے حالیہ سربراہی اجلاس کے موقع پر چین کی طرف سے منعقدہ ڈیجیٹل میٹنگ میں اس کی شرکت کو روک دیا۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ رواں سال برکس کی جانب سے ’عالمی ترقی پر اعلیٰ سطح کا ڈائیلاگ‘ منعقد کیا گیا جس میں ان 2 درجن ممالک نے اجلاس میں ورچوئلی شرکت کی جو تنظیم کے رکن نہیں تھے۔خیال رہے کہ برکس دنیا کی ابھرتی ہوئی معیشتوں کا ایک بااثر کلب ہے جس میں برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔Pakistan on BRICS Dialogue
پاکستان دفتر خارجہ نے کہا کہ میزبان ملک چین نے برکس اجلاس سے قبل پاکستان کے ساتھ بات چیت میں شامل رہا ہے۔ برکس اجلاسوں میں غیر ممبران کو مدعو کرنے سمیت تمام فیصلے برکس ممبران کے ساتھ مشاورت کے بعد لیے جاتے ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ایک رکن نے پاکستان کی شرکت کو روک دیا۔
اگرچہ دفتر خارجہ نے کسی ملک کا نام نہیں لیا لیکن بھارت پاکستان تعلقات کی تاریخ کو دیکھتے ہوئے بالواسطہ طور پر بھارت کی طرف اشارہ کیا گیا۔ پاکستان نے امید ظاہر کی کہ گروپ کے مستقبل کے فیصلے شاملیت پر مبنی ہوں گے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ "ہمیں امید ہے کہ تنظیم کی مستقبل کی شراکت داری ترقی پذیر دنیا کے مجموعی مفادات اور جغرافیائی سیاسی تحفظات سے بالاتر ہو کر شمولیت کے اصولوں پر مبنی ہوگی۔ برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل ایک گروپ دنیا کے پانچ بڑے ترقی پذیر ممالک کو اکٹھا کرتا ہے، جو عالمی آبادی کا 41 فیصد، عالمی جی ڈی پی کا 24 فیصد اور عالمی تجارت کا 16 فیصد ہے۔