پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف پر ہفتے کے روز وزیر اعظم اور ایک سرکاری اہلکار کے درمیان ہونے والی مبینہ گفتگو کے افشا ہونے کے بعد ان کے ایک رشتہ دار کو سہولت فراہم کرنے کا الزام ہے۔شہباز شریف کی گفتگو کی دو منٹ سے زیادہ کی آڈیو ریکارڈنگ گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما فواد چوہدری نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم اپنے خاندان کے کاروباری مفادات کو ریاست کے مفادات سے اوپر رکھتے ہیں۔ Audio Leak of PM Shehbaz Sharif
Audio Leak of PM Shehbaz Sharif پاکستان کی سیاست میں نیا تنازع، وزیراعظم شہباز شریف کی مبینہ آڈیو لیک
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور ایک سرکاری عہدیدار کے درمیان مبینہ گفتگو کی آڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہونے کے بعد اب کئی سوالات کھڑے ہورہے ہیں۔ کئی حلقوں میں یہ سوال بھی زیر بحث ہے کہ کیا وزیراعظم کا دفتر بھی اب محفوظ نہیں ہے۔ Audio Leak of PM Shehbaz Sharif
پاکستانی اخبار ڈان کے مطابق لیک آڈیو کلپ میں شہباز شریف کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ مریم نواز شریف نے ان سے اپنے داماد راحیل کو بھارت سے پاور پلانٹ کے لیے مشینری کی درآمد کے لیے سہولت فراہم کرنے کو کہا تھا۔ آڈیو کلپ میں عہدیدار کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ 'اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو، جب یہ معاملہ ای سی سی اور کابینہ کے پاس جائے گا تو ہمیں کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس پر وزیر اعظم کی مبینہ آواز میں یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ داماد مریم نواز کو بہت عزیز ہیں، انہیں اس بارے میں بہت منطقی طور پر بتائیں پھر میں ان سے بات کروں گا۔
واضح رہے کہ مریم نواز کی بیٹی مہرالنسا نے دسمبر 2015 میں صنعتکار چودھری منیر کے بیٹے راحیل سے شادی کی تھی، یہ شادی اس لیے قابل ذکر تھی کہ اس میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی شرکت کی تھی۔ پاکستان تحريک انصاف کے کئی رہنماؤں نے اس آڈیو کو ٹویٹر اور دوسرے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر شیئر کیا۔ اس آڈیو لیک کے حوالے سے ایک ٹویٹر ٹرینڈ بھی چل رہا ہے۔