اردو

urdu

ETV Bharat / international

NATO Solidarity With Turkey ترکیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے نیٹو پرچم سرنگو

مغربی دفاعی اتحاد نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے 30 رکن ممالک میں سے ایک رکن ترکیہ بھی ہے۔ جس کی وجہ سے نیٹو نے اپنے اتحادی رکن کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہیڈ کوارٹر پر پرچم کو سرنگو کیا اور ترکیہ کو طبی عملے اور سامان کی شکل میں امداد بھی بھیجی ہے۔

NATO flags fly half mast in solidarity with ally Turkey
ترکیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے نیٹو پرچم سرنگو

By

Published : Feb 8, 2023, 8:07 PM IST

برسلز: برسلز میں نیٹو کے ہیڈ کوارٹر پر نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) کے تمام 30 رکن ممالک کے پرچم کو ترکیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سر نگو کیا گیا۔ نیٹو نے منگل کو ایک ٹویٹ میں کہا، "ہمارے اتحادی ترکیہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے آج نیٹو ہیڈ کوارٹرز پر تمام پرچم سرنگو ہیں۔

ترکیہ سے اظہار یکجہتی کے لیے نیٹو پرچم سرنگو

اس کے علاوہ نیٹو نے 30 ملکی اتحاد کے رکن ممالک میں سے ایک ترکیہ کو طبی عملے اور سامان کی شکل میں امداد بھی بھیجی ہے۔ نیٹو کے 20 سے زیادہ اتحادیوں کے 1400 سے زیادہ اہلکار کو زلزلے سے متاثرہ ترکیہ میں امدادی کارروائیوں کے لیے تعینات کیے گئے ہیں۔ نیٹو کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل نے ٹویٹ کیا، "20 سے زیادہ نیٹو اتحادیوں اور شراکت داروں کے 1,400 سے زیادہ اہلکار، جن میں فن لینڈ اور سویڈن بھی ہیں، ترکیہ میں آنے والے تباہ کن زلزلوں کے بعد امدادی کاموں میں تعاون کر رہے ہیں۔

ملک میں شدید زلزلے کے بعد کئی دوسرے ممالک بھی ترکیہ کی مدد کے لیے آگے آئے ہیں۔ اس وقت ملک میں ستّر سے زائد ممالک کی ٹیمیں امدادی کام انجام دے رہی ہیں۔ گزشتہ روز ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان نے زلزلے سے متاثر 10 جنوبی صوبوں میں تین ماہ کے لیے ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Turkey Syria Earthquake Death Toll ہلاکتوں کی تعداد گیارہ ہزار سے متجاوز، ریسکیو آپریشن جاری

واضح رہے کہ ترکیہ کے جنوبی صوبے کہرامانماراس میں پیر کو مقامی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 17 منٹ پر 7.8 شدت کا پہلا زلزلہ آیا تھا۔ اس کے چند منٹ بعد ملک کے جنوبی صوبے غازیانٹیپ میں 6.4 شدت کا زلزلہ آیا اور پھر دوپہر کے وقت 01 بج کر 24 منٹ پر کہرامانماراس میں دوبارہ 7.6 شدت کا زلزلہ آیا تھا۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق پیر کو آنے والے زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد 11 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔ جن میں ترکی میں صرف 8,574 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور شام میں کم از کم 2530 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details