نئی دہلی: مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ، جو 10 جولائی سے بھارت کے پانچ روزہ دورے پر ہیں، بدھ کو راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو سے ملاقات کی۔ ڈاکٹر العیسیٰ کا اپنے پہلے سرکاری دورے پر خیرمقدم کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ بھارت رواداری پر مبنی مذاہب اور اقدار کے درمیان مکالمے کو فروغ دینے میں مسلم ورلڈ لیگ کے کردار کی تعریف کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت ایک ایسا ملک ہے جو کثیر ثقافت، کثیر زبان، ذاتوں اور مذاہب کے تنوع کے اتحاد کا جشن منا رہا ہے۔ بھارت میں 200 ملین مسلمان بھائی بہن کی طرح رہتے ہیں اور ہمارا ملک دنیا میں دوسری سب سے بڑی مسلم آبادی والا ملک ہے۔ مرمو نے کہا کہ بھارت سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی اور عوام سے عوام کے رابطوں پر مبنی خوشگوار تعلقات کی ایک طویل تاریخ ہے۔
صدر نے مزید کہا کہ بھارت اور سعودی عرب دونوں ہی دہشت گردی کی ہر طرح کی مذمت کرتے ہیں اور دہشت گردی کے خلاف 'زیرو ٹولرینس' کی پالیسی رکھتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سے نمٹنے کے لیے ایک جامع نقطہ نظر کی ضرورت ہے اور یہ لبرل خیالات سے ہی ممکن ہے۔ صدر نے انتہا پسندی، دہشت گردی اور تشدد کے خلاف ڈاکٹر العیسیٰ کے موقف کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ ڈاکٹر العیسیٰ کے دورہ بھارت سے مسلم ورلڈ لیگ کے ساتھ تعاون کے مواقع کھلیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ روز مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی اور قومی آئین کے فریم ورک کے اندر بھارتی تنوع سمیت متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔ مسلم ورلڈ لیگ کی تنظیم نے ٹوئٹر پر دونوں رہنماؤں کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بارے میں اطلاع دی اور لکھا کہ مسلم ورلڈ لیگ کے سکریٹری جنرل نے اپنے دورہ بھارت کے آغاز میں متعدد بھارتی اہم عہدیدار سے ملاقات کی۔ (یو این آئی مشمولات کے ساتھ)