واشنگٹن:امریکہ کی جانب سے مشرقی شام فضائی حملوں میں 11 ایران نواز عسکریت پسندوں کو مار دیا گیا۔ اس کے جواب میں شمال مشرقی شام میں العمر آئل فلیڈ میں ایک امریکی اڈے پر میزائل حملہ کیا گیا ہے۔ لبنان کے ’’ المیادین‘‘ چینل اور سکیورٹی ذرائع نے اس میزائل حملے کی اطلاع دی ہے تاہم اس سے ہونے والے نقصان کی وضاحت نہیں کی۔ حملے کی اطلاع پر امریکہ کی جانب سے بھی فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔ "سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس" کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ "تہران کے وفادار گروپوں جو المیادین شہر کے قریب تعینات تھے نے جمعہ کی صبح تین میزائل داغے جن میں سے دو العمر آئل فیلڈ پر گرے اور تیسرا ایک مکان پر گرا۔ جمعہ کو علی الصبح شام میں امریکی فضائی حملوں میں ایران کے ساتھ اتحادی گروپوں کو نشانہ بنایا گیا تھا جن پر پینٹاگون نے جمعرات کے ڈرون حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا۔ جمعرات کو ڈرون حملے میں ایک امریکی کنٹریکٹر ہلاک اور ایک کنٹریکٹر اور پانچ امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔
جمعرات کو دو امریکی فوجیوں کا اسی مقام پر علاج کیا گیا اوردیگر تین فوجیوں اور دوسرے امریکی کنٹریکٹر کو فوری طور پر عراق منتقل کر دیا گیا تھا۔ ڈرون حملوں کے جواب میں جمعہ کی صبح امریکہ نے مشرقی شام میں کئی مقامات کو نشانہ بنایا۔ خاص طور پر دیر الزور شہر کے اندر ایران نواز گروپوں کے ہتھیاروں کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کی وجہ سے وہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ اس حملے میں تہران کے وفادارا 5 بندوق بردار مارے گئے تھے۔ ان حملوں میں تہران کے حامی گیارہ افراد ہلاک ہوئے۔ آبزرویٹری کا اندازہ ہے کہ تیل سے مالا مال دیر الزور گورنری میں ایران کے وفادار تقریباً 15,000 مسلح عراقی، افغان اور پاکستانی گروپوں کے افراد موجود ہیں۔ خاص طور پر عراق کے ساتھ البوکمال کے سرحدی شہروں اور دیر الزور کے درمیان کے علاقے میں۔