نئی دہلی: ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں، وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے نائیک کو عمان سے حوالگی کی خبروں کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم انھیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتے رہیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک پر نفرت پھیلانے اور منی لانڈرنگ جیسے الزامات ہیں جس کی وجہ سے وہ بھارت کو مطلوب ہیں۔ انھوں نے 2016 میں بھارت کو چھوڑ کر ملائیشیا میں پناہ اختیار کی ہوئی ہے۔ بھارت کی انسداد دہشت گردی ایجنسی نے ان کے خلاف مذہبی منافرت اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کو فروغ دینے کے الزام میں شکایت شکایت درج کرائی ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان باغچی نے کہا کہ ڈاکٹر ذاکر نائیک بھارت میں متعدد مقدمات میں ملزم ہے اور وہ انصاف سے مفرور ہے اس لیے ہم نے یہ معاملہ حکومت عمان اور عمان کے حکام کے ساتھ اٹھایا ہے۔ اسلامی مبلغ نائیک کی حوالگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں، باغچی نے کہا کہ اگر بھارت کا عمان کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے تو انہیں تصدیق شدہ فہرست کے ساتھ تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے حوالگی معاہدے کے حوالے سے کہا کہ میں اس کی جانچ کروں گا۔ میرے خیال میں جن ممالک کے ساتھ حوالگی کا معاہدہ ہے ان کی فہرست پہلے سے ہی پبلک ڈومین میں ہے۔ عمان اس فہرست میں شامل نہیں ہے۔ تاہم مجھے دوبارہ تصدیق کرنے کی ضرورت ہے۔