کولمبو: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کا استعفیٰ بالآخر قبول کر لیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے نے جمعہ کو اس کا باضابطہ اعلان کیا۔ ملک کی معیشت کو نہ سنبھالنے پر اپنے خاندان کے خلاف بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج کے درمیان راجا پاکسے نے ملک چھوڑنے کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔ 73 سالہ راجا پاکسے نے جمعرات کو سنگاپور پہچنے کے فورا بعد اپنا استعفیٰ ای میل کے ذریعے اسپیکر کو بھجوایا۔ اسپیکر ابھے وردھنے نے جمعہ کی صبح راجا پاکسے کے استعفیٰ کے بارے میں باضابطہ اعلان کیا۔ اسپیکر نے ایک مختصر بیان میں کہا کہ وزیر اعظم رانیل وکرما سنگھے PM Ranil Wickremesinghe نئے صدر کے انتخاب تک صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔Sri Lanka Crisis
Sri Lanka Crisis: سری لنکا کے صدر راجا پاکسے کا استعفیٰ منظور، رانیل وکرما سنگھے عبوری صدر منتخب - سری لنکا سیاسی بحران
سری لنکن پارلیمنٹ کے اسپیکر مہندا یاپا ابھے وردھنے نے سری لنکا کے صدر گوتابایا راجا پاکسے Gotabaya Rajapaksa کا استعفیٰ منظور کر لیا ہے اور وزیراعظم رانیل وکرما سنگھے PM Ranil Wickremesinghe نئے صدر کے انتخاب تک صدر کا عہدہ سنبھالیں گے۔Sri Lanka Crisis
یہ بھی پڑھیں: Sri Lanka President Resigns: سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے نے سنگاپور پہنچتے ہی استعفیٰ دے دیا
انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ تمام اراکین اسمبلی کے انتخابی عمل میں حصہ لینے کے لیے پرامن ماحول بنائیں۔ یہ عمل سات دنوں کے اندر مکمل کرنا ہوگا۔ سری لنکا کی پارلیمنٹ کا اجلاس ہفتہ کو ہوگا۔ اسپیکر کے میڈیا سکریٹری انڈونیل ابھے وردنے نے کہا کہ اسپیکر کو جمعرات کی رات سنگاپور میں سری لنکن ہائی کمیشن کے ذریعے راجا پاکسے کا استعفیٰ موصول ہوا تھا، لیکن وہ تصدیق کے عمل اور قانونی کارروائیوں کے بعد باضابطہ اعلان کرنا چاہتے تھے۔