واشنگٹن: شمالی کوریا کے لیڈر' کِم جونگ اُن' روس پہنچ گئے ہیں۔ روس میں ان کے بین الوفود اور دو طرفہ مذاکرات متوقع ہیں۔ اس دوران امریکہ انتظامیہ نے 'کِم جونگ اُن' سے اپیل کی ہے کہ "ماسکو کے ہاتھ اسلحے کی فروخت نہ کی جائے"۔ وائٹ ہاوس قومی سلامتی کونسل کی ترجمان آڈریئن واٹسن نے یونہاپ خبر رساں ایجنسی کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "کِم پوتن مذاکرات میں ایک بڑے پیمانے کا اسلحہ سمجھوتہ ایجنڈے پر آ سکتا ہے"۔
انہوں نے کہا ہے کہ" ہم شمالی کوریا سے اپیل کرتے ہیں کہ پیانگ یانگ انتظامیہ، روس کو اسلحے کی فراہمی یا اسلحے کی فروخت نہ کرنے سے متعلقہ یقین دہانیوں پر کاربند رہے"۔ واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے امریکی ذرائع ابلاغ نے دعوی کیا تھا کہ کِم، پوتن کے ساتھ اسلحے کے سمجھوتہ کے لئے روس کا دورہ کریں گے۔ واضح رہے کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن پرائیوٹ ٹرین میں ماسکو پہنچے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق روس کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آر آئی اے نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کو لے جانے والی نجی ٹرین سرحد عبور کر کے روس میں داخل ہو گئی ہے، کِم اتوار کی رات دیر گئے پیانگ یانگ سے روانہ ہوئے تھے۔