اردن:اردن کی ملکہ رانیہ نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت پر مغرب کے دوہرے معیار پر تعجب کا اظہار کیا ہے۔ سی این این کو دیئے ایک انٹرویو میں ملکہ رانیا نے مغربی رہنماؤں پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہریوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ رانیہ نے کہا، "پورے مشرق وسطی کے لوگ، بشمول اردن، ہم سامنے آ رہی تباہی پر دنیا کے ردعمل سے حیران اور مایوس ہیں۔ گزشتہ چند ہفتوں میں، ہم نے دنیا میں ایک واضح دوہرا معیار دیکھا ہے۔ " 7 اکتوبر کو جو ہوا، تو دنیا فوری طور پر اور واضح طور پر اسرائیل کے ساتھ کھڑی ہوئی اوراسرائیل کے دفاع کے حق کی بات کی، لیکن جو کچھ ہم گزشتہ چند ہفتوں میں دیکھ رہے ہیں، ہم دنیا میں خاموشی دیکھ رہے ہیں"۔ ملکہ رانیہ نے مزید کہا کہ جدید تاریخ میں اس طرح کے انسانی مصائب کا سامنا پہلی بار ہوا ہے، جہاں دنیا جنگ بندی کا مطالبہ بھی نہیں کررہی۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کا یہ دوہرا معیار عرب دنیا کے لیے حیران کن ہے۔
اردن کی ملکہ رانیہ کے مطابق عرب دنیا کی نظروں میں مغرب ’شریک جرم‘ ہے، مغربی ممالک غزہ پر حملوں میں اسرائیل کی حمایت کرنے پر فلسطینیوں کے قتل عام میں برابر شریک ہیں۔ملکہ رانیہ نے خبردار کیا کہ حماس کو ختم بھی کردیا گیا تو قابض اسرائیل کے خلاف فلسطینیوں کی مزاحمت جاری رہے گی۔ رانیہ نے کہا، "ایک ماں کے طور پر، ہم نے فلسطینی ماؤں کو دیکھا ہے جنہیں اپنے بچوں کے نام اپنے ہاتھوں پر لکھنے پڑتے ہیں - کیونکہ ان پر بم شیل گرائے جاسکتے ہیں، ان بچوں کے لاشوں میں تبدیل ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں،" رانیہ نے کہا۔ ’’میں صرف دنیا کو یہ یاد دلانا چاہتی ہوں کہ فلسطینی مائیں اپنے بچوں سے اتنی ہی محبت کرتی ہیں جتنی دنیا کی کوئی اور ماں‘‘۔