کیف: جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا اور یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی نے منگل کو کیف میں دو طرفہ بات چیت کی اور وسیع تر مسائل پر تبادلہ خیال کیا اس دوروان کشیدا نے روسی جارحیت کی مذمت کی۔ ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں نے مشترکہ بیان جاری کیا جس کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ کس طرح یوکرین کے خلاف روس کی جارحیت قانون کی حکمرانی پر مبنی بین الاقوامی نظام کی بنیاد کو کمزور کرتی ہے، یہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں درج بنیادی اصولوں بالخصوص علاقائی سالمیت اور خودمختاری کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے اور یہ نہ صرف یورو-اٹلانٹک کے علاقے میں بلکہ ہند-بحرالکاہل کے علاقے اور اس سے باہر بھی سلامتی، امن اور استحکام کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔
کشیدا اور زیلنسکی نے جاپان اور یوکرین کے درمیان دوطرفہ تعاون کو مستحکم کرنے پر اتفاق کرنے کے ساتھ ساتھ دو طرفہ تعلقات کو خصوصی عالمی شراکت داری میں اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جاپانی وزارت نے بیان میں کہا کہ کشیدا اور زیلنسکی نے کیف میں اپنی سربراہی ملاقات کے دوران دونوں ممالک کی خصوصی عالمی شراکت داری میں دو طرفہ تعلقات کو مزید اپ گریڈ کرنے کا فیصلہ کیا۔ یوکرین کے دارالحکومت کیف کے دورے کے دوران جاپان کے وزیر اعظم نے بجلی کی صنعت اور دیگر انسانی ضروریات کے لیے 470 ملین ڈالر کی مفت امداد مختص کرنے کا وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ جاپان نیٹو فنڈ کے ذریعے غیر مہلک آلات کے لیے یوکرین کو 30 ملین ڈالر بھی مختص کرے گا۔
دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ روس کی طرف سے یوکرین کے علاقوں کے غیر قانونی الحاق کی کوشش کو تسلیم نہ کرنے کی پالیسی پر پوری طرح کاربند رہیں گے۔ جاپان کے وزیر اعظم کے دفتر کی طرف سے جاری کردہ سرکاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ روس کو فوری طور پر دشمنی ختم کرنی چاہیے اور یوکرین کے پورے علاقے سے تمام افواج اور سازوسامان فوری طور پر اور غیر مشروط طور پر ہٹانا چاہیے۔ مزید برآں، رہنماؤں نے یوکرین کی شہری آبادی اور اہم انفراسٹرکچر بالخصوص توانائی کی سہولیات پر روس کے اندھا دھند حملوں کی شدید مذمت کی۔جاپانی وزیر اعظم فومیو کشیدا نے کل یوکرین کے شہر کیف کا دورہ کیا جہاں انہوں نے یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی سے سربراہی ملاقات کی۔جاپانی وزیر اعظم کا یوکرین کا دورہ چین کے صدر شی جن پنگ کے ماسکو کے سرکاری دورے کے موقع پر ہے۔