استنبول: ترکیہ کی ایک عدالت نے استنبول میں ہونے والے مہلک بم دھماکے کے سلسلے میں 17 مشتبہ افراد کو جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے، ان پر ریاست کے خلاف کوشش، جان بوجھ کر قتل اور قتل کی کوششوں کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ انادولو ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ عدالت نے تین دیگر مشتبہ افراد کو حراست سے رہا بھی کر دیا، اس کے علاوہ 29 افراد کو ملک بدر کرنے کا بھی حکم دیا جنہیں پولیس نے حملے کے سلسلے میں حراست میں لیا تھا۔ ملک بدری کا سامنا کرنے والے 29 افراد کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی ہے۔ Istanbul Blast
13 نومبر کو ہونے والے دھماکے میں استنبول کے ایک پرہجوم مقام استقلال اسٹریٹ کو نشانہ بنایا گیا تھا جس دھماکے میں دو بچوں سمیت چھ افراد ہلاک ہو گئے تھے اور 80 سے زائد دیگر زخمی ہوئے۔ ترک حکام نے استنبول دھماکے کا الزام کالعدم کردستان ورکرز پارٹی، یا PKK سے وابستہ شامی کرد گروپوں پر عائد کیا تھا۔ تاہم کرد جنگجو گروپوں نے اس میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔