تل ابیب: اپنی جارحیت جاری رکھتے ہوئے اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی سات تنظیموں کے دفاتر کو سیل کردیا، اسرائیل کی جانب سے ان تنظیموں کو 'دہشت گرد' قرار دیا گیا ہے۔Palestinian NGO Offices Sealed
ڈان میں شائع غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج کی بھاری نفری اور پولیس افسران نے راتوں رات چھاپے مار کر 'سات تنظیموں کے دفاتر کو سیل کرکے املاک کو بھی ضبط کر لیا ہے۔ دفاتر میں الحق نامی تنظیم کا دفتر بھی شامل ہے، جس کے رام اللہ میں موجود دفتر کے بیرونی دروازے پر عبرانی زبان میں یہ تحریر چسپاں کردی گئی ہے کہ اسے 'سیکیورٹی وجوہات کی بنیاد پر بند رکھا جائے گا۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس جگہ پر کسی بھی قسم کی سرگرمی علاقے کی سلامتی، سکیورٹی فورسز اور امن کو خطرے میں ڈال سکتی ہے'۔
چرچ کے پادری نے بتایا کہ فوجیوں کی الحق کے دفاتر تک رسائی کی کوشش کے دوران عمارت کے گراؤنڈ فلور پر موجود اینگلیکن چرچ کو بھی نقصان پہنچا, سینٹ اینڈریو ایپسکوپل چرچ کے فادر فادی دیاب نے کہا کہ فوجی صبح 3 بجے کے قریب احاطے میں آئے اور ہم نے دروازے پر گولیاں اور اسے پیٹنے کی آوازیں سنیں۔
الحق ان چھ فلسطینی گروپوں میں سے ایک ہے جنہیں اکتوبر میں اسرائیل نے پاپولر فرنٹ فار لبریشن آف فلسطین (پی ایف ایل پی) سے مبینہ رابطہ کی وجہ سے دہشت گرد تنظیم کا نام دیا تھا، اسرائیل ان تنظیموں کے پی ایف ایل پی کے ساتھ مبینہ تعلق کے شواہد کبھی سامنے نہیں لایا۔