اردو

urdu

ETV Bharat / international

Hamas Israel War اسرائیلی فورسز 'ڈاکٹرڈ' ویڈیو شیئر کر رہی ہیں

یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک "ڈاکٹرڈ" (چھیڑ چھاڑ کیا ہوا ویڈیو) ویڈیو شیئر کیا ہے جو ایک ممکنہ جنگی جرم کو پیش کررہا ہے۔ اس ویڈیو میں ہتھیار ڈالنے کے باوجود مبینہ طور پر جنگجوؤں کو آئی ڈی ایف کے ذریعہ قتل کیے جانے کا شک ظاہر کیا جارہا ہے۔Abdul Fattah Deif ,war crime

Israeli defence force sharing doctored video
Israeli defence force sharing doctored video

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 11, 2023, 1:49 PM IST

Updated : Oct 11, 2023, 3:04 PM IST

یروشلم:یورو میڈ ہیومن رائٹس مانیٹر نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ "اسرائیلی ڈیفنس فورس (آئی ڈی ایف ) نے حماس کے جنگجوؤں کو ختم کرنے کا الزام لگانے والی ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے ۔ لیکن ان کی اپنی فوٹیج میں دکھائی دے رہا ہے کہ غیر مسلح افراد اپنے ہاتھ اوپر اٹھاتے ہیں اور گھٹنے ٹیکتے ہوئے ہتھیار ڈال دیتے ہیں، اس کے بعد آئی ڈی ایف کے سپاہی پیچھے سے انھیں ختم کر دیتے ہیں۔" ،"اس کے بعد جائے وقوعہ کا معائنہ کیا گیا اور ایسا لگتا ہے کہ اسالٹ رائفلیں لاشوں کے قریب رکھ دی گئی ہیں۔ یہ افراد عام شہری بھی ہو سکتے ہیں جنہوں نے باڑ کے گرنے کے بعد اسے عبور کیا۔ اگر انھوں نے ہتھیار ڈال دیا تھا تو پھر ان کا قتل ماورائے عدالت سزائے موت کا عمل ہے جو ایک جنگی جرم ہے۔

دوسری جانب حماس اور اسرائیل کے بیچ جاری کشیدگی میں اب تک سینکڑوں ہلاکتیں ہوچکی ہیں۔ تازہ اعداد وشمار کے مطابق غزہ میں مہلوکین کی تعداد 950 سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ یہاں 5 ہزار افراد زخمی بتائے جارہے ہیں۔ وہیں اسرائیل 1200 ہلاکتوں کا دعویٰ کررہا ہے، یہاں 3000 افراد زخمی بتائے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:اسرائیل حماس جنگ کے درمیان شہزادہ محمد بن سلمان کی مصری اور فلسطینی صدور سے بات چیت

حماس سے وابستہ میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ حماس کے سینئر کمانڈر محمد دیف کا بھائی اسرائیلی فضائی حملوں میں مارا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق، غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس پر فضائی حملے کے دوران عبدالفتاح دیف اور ان کے کچھ دیگر رشتہ دار مارے گئے ہیں۔ محمد دیف متعدد اسرائیلی حملوں میں بچ گئے ہیں۔ وہ حماس کے فوجی دستے الاقصیٰ بریگیڈز کے کمانڈر ہیں۔ اگست 2014 میں، غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں محمد کی اہلیہ اور ان کا سات ماہ کا بیٹا مارا گیا تھا۔

Last Updated : Oct 11, 2023, 3:04 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details