اردو

urdu

ETV Bharat / international

Shireen Abu Akleh قوی امکان ہے شیرین ابوعاقلہ کی ہلاکت اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہوئی، اسرائیل

اسرائیلی حکام نے الجزیرہ کے معروف صحافی ابوعاقلہ قتل کے بارے میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ گذشتہ مئی میں مقبوضہ مغربی کنارے میں ابوعاقلہ کو کسی فوجی نے حادثاتی طور پر قتل کیا ہو، اس لیے کسی کو سزا نہیں دی جائے گی۔ Shireen Abu Akleh

By

Published : Sep 5, 2022, 9:52 PM IST

Israel says high possibility its army killed Shireen Abu Akleh
قوی امکان ہے شیرین ابوعاقلہ کی ہلاکت اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ہوئی، اسرائیل

اسرائیلی فوج نے پیر کے روز کہا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایک فوجی نے مئی میں الجزیرہ کے ایک معروف صحافی کو قتل کیا تھا لیکن یہ شوٹنگ حادثاتی تھی اس لیے کسی کو سزا نہیں دی جائے گی۔ دراصل اسرائیلی حکام نے پیر کی سہ پہر ابو عاقلہ قتل کے بارے میں اپنی تحقیقاتی رپورٹ جاری کیے ہیں۔ اس سے قبل بھی عینی شاہدین، الجزیرہ، اور اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے گروپس، اور میڈیا تنظیموں کی متعدد تحقیقات نے کہا تھا کہ ایک اسرائیلی فوجی نے ہی شیرین ابو عاقلہ کو قتل کیا۔Shireen Abu Akleh

شیریں ابو عاقلہ کو مئی میں مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوجی چھاپوں کی کوریج کے دوران قتل کر دیا گیا تھا۔ فلسطینیوں نے اس قتل کا الزام اسرائیل پر عائد کیا۔ اسرائیل نے ابتدائی طور پر کہا تھا کہ وہ عسکریت پسندوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو سکتی ہے لیکن بعد میں کہا کہ ہو سکتا ہے کہ ایک فوجی نے فائرنگ کے تبادلے کے دوران غلطی سے اسے نشانہ بنایا ہو۔

صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے ایک سینئر فوجی اہلکار نے کہا کہ فوج حتمی طور پر اس بات کا تعین نہیں کر سکی کہ گولی کہاں سے لگی، انہوں نے کہا کہ ہو سکتا ہے کہ اسی علاقے میں فلسطینی بندوق بردار موجود ہوں جہاں اسرائیلی فوجی تھا لیکن انہوں نے کہا کہ بہت زیادہ امکان ہے کہ فوجی نے صحافی کو غلطی سے گولی مار دی۔ تاہم اسرائیلی اہلکار نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ عینی شاہدین اور ویڈیوز میں علاقے میں عسکریت پسندوں کی محدود سرگرمیاں دکھائی دیتی ہیں، ساتھ ہی ساتھ اس وقت تک اس علاقے میں گولی باری نہیں ہوئی جب تک کہ ابو عاقلہ کو نشانہ بنایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:

UN on Slain Al Jazeera Journalist: صحافی شیرین ابوعاقلہ اسرائیلی فورسیز کی فائرنگ سے ہلاک ہوئیں، اقوام متحدہ

Palestinian Probe on Slain Al Jazeera Journalist: اسرائیلی فورسز نے ابوعاقلہ کو جان بوجھ کر گولی ماری، فلسطینی رپورٹ

Abu Akleh killing Updates: فلسطین نے الجزیرہ کی صحافی کے قتل کی امریکی تحقیقات کے نتائج کو مسترد کیا

اس اسرائیلی تحقیقات کے نتائج، جن کا اعلان قتل کے تقریباً چار ماہ بعد کیا گیا، کافی حد تک ان متعدد آزاد تحقیقات سے مطابقت رکھتا ہے جو بہت پہلے مکمل کی گئی تھیں۔ ابو عاقلہ کے اہل خانہ نے تحقیقات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فوج نے قتل کی حقیقت کو چھپانے اور ذمہ داری سے بچنے کی کوشش کی۔ ہمارا خاندان اس نتیجے سے حیران نہیں ہے کیونکہ یہ کسی کے لیے بھی واضح ہے کہ اسرائیلی جنگی مجرم اپنے جرائم کی تفتیش نہیں کر سکتے۔ تاہم ابو عاقلہ کے خاندان نے آزاد امریکی تحقیقات اور بین الاقوامی فوجداری عدالت سے تحقیقات کے مطالبے کا بھی اعادہ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ 51 سالہ فلسطینی نژاد امریکی صحافی ابو عاقلہ کو اسرائیلی فورسز نے 11 مئی کو مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی علاقے جنین میں فوجی چھاپے کی کوریج کے دوران گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ اقوام متحدہ، فلسطینی اتھارٹی (PA) اور سی این این اور ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) سمیت متعدد میڈیا اداروں کی متعدد تفصیلی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ ابو عاقلہ کو یقینی طور پر اسرائیلی فائرنگ سے گولی ماری گئی تھی اور جائے وقوعہ پر کوئی فلسطینی جنگجو موجود نہیں تھا۔ ان صحافیوں نے جو اس کے ساتھ کھڑے تھے اور اس قتل کو دیکھا تھا، انہوں نے بھی کہا کہ وہاں کوئی فلسطینی جنگجو موجود نہیں تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details