رملہ: اسرائیل نے پیر کے روز اسرائیلی جیل میں قید معمر ترین فلسطینی قیدی کو اسلحے کی اسمگلنگ کے جرم میں 17 سال کی سزا کاٹنے کے بعد رہا کر دیا گیا۔ 83 سالہ فواد الشوباکی کو وسطی اسرائیل کی عسقلان جیل سے رہا کیا گیا ہے اور انھیں ایمبولینس کے ذریعے حیبرون شہر کے مغرب میں واقع ترقومیہ چوکی پر منتقل کیا گیا تھا، جہاں پر شوباکی کے اہل خانہ نے ان کا استقبال کیا۔ رہائی کے بعد اپنے پہلے تبصرے میں الشوباکی نے اسرائیلی جیلوں سے فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
قابل ذکر ہے کہ فلسطینی اعداد و شمار کے مطابق اسرائیل کے حراست میں 4,780 فلسطینی ہیں جن میں 160 بچے اور 29 خواتین شامل ہیں۔ فلسطینی قیدیوں کی سوسائٹی کی این جی او نے کہا کہ شوباکی متعدد بیماریوں میں مبتلا تھے اور جیل میں رہتے ہوئے اپنی جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے اپنے ساتھی قیدیوں پر انحصار کرتے تھے۔ واضح رہے کہ غزہ میں 1940 میں پیدا ہونے والے فواد شوباکی الفتح گروپ کے ایک سینئر رکن تھے اور وہ مرحوم فلسطینی صدر یاسر عرفات کے اکفی قریبی ساتھیوں میں سے ایک تھے۔