مغربی کنارے کے جنین پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی فورسز کی طرف سے ایک معمر خاتون سمیت دس فلسطینیوں کو ہلاک کرنے کے ایک دن بعد اسرائیل نے ناکہ بندی کیے گئے غزہ پٹی پر متعدد فضائی حملے شروع کیے ہیں، جو مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی جانب سے برسوں میں کیے جانے والے مہلک ترین حملوں میں سے ایک ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق غزہ میں سکیورٹی ذرائع نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کو بتایا کہ جمعہ کی صبح 15 حملے کیے گئے۔ عینی شاہدین اور مقامی میڈیا نے بتایا کہ جنگی طیاروں کے حملے سے قبل اسرائیلی ڈرونز نے غزہ میں حماس کے اہداف پر دو میزائل داغے، جس سے چار بڑے دھماکے ہوئے۔ جس میں جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ غزہ پر فضائی حملے تقریباً نصف شب کو غزہ کی جانب سے اسرائیل کی طرف دو راکٹ فائر کیے جانے کے بعد کیے گئے۔اسرائیلی فوج کے مطابق ان راکٹوں کو اسرائیل کے فضائی دفاعی نظام نے روکا لیکن کسی گروپ نے مبینہ راکٹ فائر کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
اسرائیلی فضائی حملوں اور راکٹ فائر سے قبل اسرائیلی فورسز نے جنین پناہ گزین کیمپ پر چھاپے کے دوران نو افراد کو ہلاک کر دیا جس میں کم از کم 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ اس کاروائی کو 2021 کے آغاز میں اسرائیل کی جانب سے چھاپے مارنے کے بعد سے مقبوضہ مغربی کنارے کے مہلک ترین دنوں میں سے ایک قرار دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ یروشلم کے شمال میں واقع ایک قصبے میں ایک 22 سالہ فلسطینی نوجوان کو بھی اسرائیلی فوج نے گولی مار دی۔
یہ بھی پڑھیں: Israeli Army Kills Palestinian اسرائیلی فوج کی فائرنگ میں دس فلسطینی شہری ہلاک، متعدد زخمی