غزہ:جنگ بندی کے مطالبات کے باوجود اسرائیل 28 دنوں سے غزہ پر اپنے حملے جاری رکھے ہوئے ہے، جس کے سبب غزہ پر اسرائیل کے حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 ہوگئی۔
غزہ میں وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 166 ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 تک پہنچ گئی اور جان کی بازی ہارنے والوں میں 3 ہزار 826 بچے اور 2 ہزار 405 خواتین تھیں۔
بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر سے غزہ کی پٹی پر اپنے حملوں میں تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے مترادف دھماکہ خیز مواد استعمال کیا اور 35 ہزار رہائش گاہوں کو مکمل طور پر تباہ کر دیا۔غزہ میں حکومت کے پریس آفس سے جاری کردہ بیان میں28 دنوں سے جاری اسرائیل کے حملوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی پر 25 ٹن دھماکہ خیز مواد سے حملہ کیا جو کہ تقریباً 2 ایٹم بموں کی طاقت کے برابر تھا۔
Israel war On Gaza اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر اب تک 2 ایٹم بموں کے مساوی بم پھینکے ہیں
غزہ کی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں 166 ہلاکتوں کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 9 ہزار 227 تک پہنچ گئی جن میں سے 3 ہزار 826 بچے اور 2 ہزار 405 خواتین تھیں۔
Published : Nov 3, 2023, 11:01 PM IST
مزید پڑھیں:
- غزہ سے 76 زخمی اور 335 غیر ملکی شہری مصر پہنچے
- حزب اللہ کا اسرائیل کو جمعہ تک جنگ بندی کا اَلٹی میٹم
- امریکہ نے اسرائیل کیلئے 14.5 بلین ڈالر کا پیکج منظور کیا، شمالی کوریا کا فلسطین کی حمایت کا اعلان
دوسری جانب دنیا بھر سے مطالبات کے باوجود اسرائیلی وزیراعظم نے ڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر جنگ بندی کو مسترد کر دیا۔اسرائیلی وزیر اعظم بجمن نیتن یاہو نے غزہ کی پٹی میں ضروری امداد کی اجازت دینے کے لیے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر توقف کے لیے بڑھتے ہوئے مغربی دباؤ کے باوجود عارضی جنگ بندی کو مسترد کر دیا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات کے بعد ایک بیان میں نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل "اپنی پوری طاقت” کے ساتھ آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے اور ایک ایسی عارضی جنگ بندی کو نہیں مانتا جس میں ہمارے یرغمالیوں کی واپسی شامل نہیں ہے۔
(یو این آئی)