تل ابیب: اسرائیل سینٹرل بینک نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اسرائیل کی جنگ میں یہودی ریاست کو تقریباً 197 بلین شیکل (53 بلین ڈالر) کا نقصان ہونے کا اندازہ ہے۔ بینک آف اسرائیل کے مطابق اس رقم میں تقریباً 107 بلین شیکل دفاعی اخراجات، 22 بلین شیکل نقصان کے معاوضے اور 25 بلین شیکل دیگر شہری اخراجات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ حکومتی قرضوں پر سود 8 ارب شیکل تک پہنچنے کا امکان ہے، جب کہ جنگ کی وجہ سے محصولات کے نقصانات کا تخمینہ 35 بلین شیکل تک کا ہے۔
اسرائیلی مرکزی بینک کی پیشن گوئی کی بنیاد پر تیار کی گئی رپورٹ کے مطابق سرائیلی معیشت پر جنگ کا براہ راست اثر اگلے سال 2024 تک رہے گا۔ رپورٹ کے ہی مطابق اسرائیل کی جی ڈی پی میں 2023 اور 2024 میں 2 فیصد کا اضافہ متوقع ہے، جو گزشتہ ماہ کی پیشن گوئی میں 2023 کے لیے 2.3 فیصد اور 2024 کے لیے 2.8 فیصد کے نمو کے تخمینے سے کم ہے۔ توقعات سے زیادہ اخراجات اور ٹیکس وصولیوں میں تیزی سے کمی کی وجہ سے بینک نے اندازہ لگایا ہے کہ سرکاری قرضہ 2022 میں جی ڈی پی کے 60.5 فیصد سے بڑھ کر 2023 میں 63 فیصد اور 2024 کے آخر تک 66 فیصد ہو جائے گا۔