اردو

urdu

ETV Bharat / international

Israel Gaza War غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا آج بیسواں دن، یو این چیف اپنے بیان سے مُکر گئے

غزہ کی پٹی میں الشطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ دوسری جانب امریکی ایوان نمائندگان نے اسرائیل کے ساتھ امریکی وابستگی کی توثیق کرنے والی قرارداد کی حمایت میں بھاری اکثریت سے ووٹ دیا ہے۔ وہیں، یو این چیف فلسطینیو کے حق میں دیئے اپنے بیان سے مُکر گئے ہیں۔ امریکی مسلم تنظیم نے جو بائیڈن پر فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر شک ظاہر کرنے پر تنقید کی ہے۔UNRWA, US president Joe Biden, UN Chief, CAIR

Israel Gaza War
Israel Gaza War

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 26, 2023, 8:00 AM IST

Updated : Oct 26, 2023, 11:32 AM IST

غزہ:فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں الشطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ''اسرائیلی قابض افواج نے الشطی پناہ گزین کیمپ میں گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران متعدد خاندانوں کا قتل عام کیا ہے اور درجنوں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں''۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (UNRWA) کے مطابق الشطی مہاجر کیمپ، جسے "بیچ کیمپ" بھی کہا جاتا ہے، غزہ کی پٹی کا تیسرا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہے۔ 0.52 مربع کلومیٹر (0.2 مربع میل) کے رقبے پر محیط، غزہ شہر کے بحیرہ روم کے ساحل پر واقع کیمپ 90,100 سے زیادہ رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزینوں کا گھر ہے۔ ارنوا کے مطابق یہ علاقہ دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔"

Israel Gaza War
  • جنگ کا 20 واں دن:

لگاتار 20 دنوں سے اسرائیل کی غزہ پر انتھک بمباری جاری ہے۔ فلسطینی اسرائیل کی فضائی کارروائی کو نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔ مغربی ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ عرب اور مسلم ممالک کی غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کیا جارہا ہے۔ یہی نہیں اسرائیل نے غزہ میں ایندھن پہنچانے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا ہے، ایندھن کی عدم فراہمی اور بجلی کی غیرموجودگی کے باعث غزہ کے اسپتال غیر فعال ہو رہے ہیں جبکہ صحت کا نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 18 روز سے بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بند کردی گئی ہے جبکہ یہ واضح ہے کہ جنریٹرز کے بغیر اسپتال بھی کام کرنے سے قاصر ہورہے ہیں۔ 7اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی بمباری میں 2 ہزار 7 سو سے زائد بچوں سمیت 6700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ 17 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں غزہ کی 33 مساجد بھی شہید ہوچکیں ہیں۔

Israel Gaza War
  • اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اپنے بیان سے مُکرگئے:

اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ سے متعلق سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینیوں کے حق میں بیان دیا تھا لیکن گوتریس کا فلسطینیوں کی حمایت میں بیان اسرائیل کو پسند نہیں آیا اور اُس نے یو این چیف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔ اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات سے انکار کردیا۔ جس کے بعد انتونیو گوتریس دباؤ میں آگئے اور فلسطینیوں کے حق میں دیے اپنے بیان سے مکر گئے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیل کا نام لیے بغیر صحافیوں کو بتایا کہ میں سلامتی کونسل میں کل اپنے کچھ بیانات کی غلط بیانیوں سے حیران ہوں، جیسے کہ میں حماس کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز بنا رہا ہوں۔ انھوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ یو این چیف نے کہا کہ جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے، شہریوں کی ہلاکت اور اغوا کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ واضح رہے فلسطین کے حق میں بیان دیتے ہوئے گوتریس نے کہا تھا کہ حماس کے حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینےکا جواز نہیں بنایا جاسکتا۔

Israel Gaza War
  • اسرائیل کو امریکہ کی مکمل حمایت:

جنگ بندی کے بارے میں پوچھے جانے پر، بائیڈن کا کہنا ہے کہ ’یرغمالیوں‘ کی رہائی تک کوئی بات چیت نہیں کی جائے گی۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت سے قبل حماس کے زیر حراست قیدیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ قیدیوں کی رہائی کے بدلے لڑائی کے خاتمے کے لیے ممکنہ معاہدے کی حمایت کریں گے، اس پر امریکی صدر نے کہا کہ "ہمیں ان یرغمالیوں کو رہا کرنا چاہیے اور پھر ہم بات کر سکتے ہیں۔" بائیڈن نے اب تک جنگ بندی کے مطالبات کی مزاحمت کی ہے، اور شروع ہی سے اسرائیل کے اپنے دفاع کے حق کی حمایت کرتے آئے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو چاہیئے کہ وہ حماس کو پوری طرح سے ختم کردے۔ یہی نہیں امریکہ، اسرائیل کو روز اول سے جنگی امداد بھی فراہم کررہا ہے۔امریکی ایوان نمائندگان نے نئے اسپیکر مائیک جانسن کی طرف سے پیش کی گئی اسرائیل کے ساتھ امریکی وابستگی کی توثیق کرنے والی قرارداد کی حمایت میں بھاری اکثریت سے ووٹ دیا ہے۔ قرارداد کی حمایت میں 412 جبکہ مخالفت میں صرف 10 ووٹ ڈالے گئے۔ جن نمائندوں نے اس اقدام کے خلاف ووٹ دیا ان میں ڈیموکریٹس راشدہ طلیب، کوری بش، الیگزینڈریا اوکاسیو کورٹیز اور الہام عمر کے ساتھ ساتھ کینٹکی کے ریپبلکن تھامس میسی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:فلسطینیوں کا قتل عام، سلامتی کونسل کے ہنگامہ خیز اجلاس میں عالمی برادری اسرائیل پر برہم

  • فلسطینیوں کی ہلاکتوں پر بائیڈن کے بیان کی مذمت:

امریکی مسلم گروپ نے فلسطینیوں کی ہلاکتوں کی تعداد پر امریکی صدر جو بائیڈن کے رد عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ امریکی شہری حقوق کی ایک بڑی تنظیم کونسل آن امریکن-اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے صدر بائیڈن کی مذمت میں اپنی آواز بلند کی ہے۔ واضح رہے بائیڈن نے غزہ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے معصوم فلسطینیوں کی ہلاکتوں کو "جنگ چھیڑنے کی قیمت" قرار دیا تھا۔ CAIR نے ایک بیان میں کہا کہ، "صحافیوں نے ہلاکتوں کی بڑی تعداد کی تصدیق کی ہے، اور غزہ سے ہر روز آنے والی لاتعداد ویڈیوز میں فلسطینی خواتین اور بچوں کی بکھری ہوئی لاشیں دکھائی دیتی ہیں، اور پورے شہر کے بلاکس کو زمین پر لگا دیا گیا ہے،" تنظیم نے مزید کہا کہ "صدر بائیڈن کو ان ویڈیوز میں سے کچھ دیکھنا چاہئے اور اپنے آپ سے پوچھنا چاہئے کہ کیا کچلے ہوئے بچوں کو ان کے خاندانی گھروں کے کھنڈرات سے گھسیٹا جا رہا ہے یا جنگ کی قابل قبول قیمت ہے۔"

Last Updated : Oct 26, 2023, 11:32 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details