غزہ:فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی میں الشطی پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں درجنوں فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ فلسطینی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ ''اسرائیلی قابض افواج نے الشطی پناہ گزین کیمپ میں گزشتہ ایک گھنٹے کے دوران متعدد خاندانوں کا قتل عام کیا ہے اور درجنوں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا ہے جن میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں''۔ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی مہاجرین (UNRWA) کے مطابق الشطی مہاجر کیمپ، جسے "بیچ کیمپ" بھی کہا جاتا ہے، غزہ کی پٹی کا تیسرا سب سے بڑا مہاجر کیمپ ہے۔ 0.52 مربع کلومیٹر (0.2 مربع میل) کے رقبے پر محیط، غزہ شہر کے بحیرہ روم کے ساحل پر واقع کیمپ 90,100 سے زیادہ رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزینوں کا گھر ہے۔ ارنوا کے مطابق یہ علاقہ دنیا کے سب سے زیادہ گنجان آباد علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔"
- جنگ کا 20 واں دن:
لگاتار 20 دنوں سے اسرائیل کی غزہ پر انتھک بمباری جاری ہے۔ فلسطینی اسرائیل کی فضائی کارروائی کو نسل کشی قرار دے رہے ہیں۔ مغربی ممالک خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ عرب اور مسلم ممالک کی غزہ میں جنگ بندی کی اپیل کو مسترد کیا جارہا ہے۔ یہی نہیں اسرائیل نے غزہ میں ایندھن پہنچانے کی اجازت دینے سے بھی انکار کردیا ہے، ایندھن کی عدم فراہمی اور بجلی کی غیرموجودگی کے باعث غزہ کے اسپتال غیر فعال ہو رہے ہیں جبکہ صحت کا نظام مکمل تباہ ہوگیا ہے۔ اسرائیل کی جانب سے غزہ میں 18 روز سے بجلی، پانی اور ایندھن کی فراہمی بند کردی گئی ہے جبکہ یہ واضح ہے کہ جنریٹرز کے بغیر اسپتال بھی کام کرنے سے قاصر ہورہے ہیں۔ 7اکتوبر سے اب تک اسرائیل کی بمباری میں 2 ہزار 7 سو سے زائد بچوں سمیت 6700 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوچکے ہیں، جبکہ 17 ہزار سے زائد افراد زخمی ہیں۔ اسرائیلی فضائیہ کی بمباری میں غزہ کی 33 مساجد بھی شہید ہوچکیں ہیں۔
- اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل اپنے بیان سے مُکرگئے:
اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے مشرق وسطیٰ سے متعلق سہ ماہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے فلسطینیوں کے حق میں بیان دیا تھا لیکن گوتریس کا فلسطینیوں کی حمایت میں بیان اسرائیل کو پسند نہیں آیا اور اُس نے یو این چیف سے استعفیٰ کا مطالبہ کردیا۔ اسرائیلی وزیرخارجہ ایلی کوہن نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے ملاقات سے انکار کردیا۔ جس کے بعد انتونیو گوتریس دباؤ میں آگئے اور فلسطینیوں کے حق میں دیے اپنے بیان سے مکر گئے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے اسرائیل کا نام لیے بغیر صحافیوں کو بتایا کہ میں سلامتی کونسل میں کل اپنے کچھ بیانات کی غلط بیانیوں سے حیران ہوں، جیسے کہ میں حماس کی طرف سے دہشت گردی کی کارروائیوں کو جواز بنا رہا ہوں۔ انھوں نے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر حماس کے حملوں کی مذمت کی ہے۔ یو این چیف نے کہا کہ جان بوجھ کر شہریوں کو نشانہ بنانے، شہریوں کی ہلاکت اور اغوا کا کوئی جواز نہیں ہوسکتا۔ واضح رہے فلسطین کے حق میں بیان دیتے ہوئے گوتریس نے کہا تھا کہ حماس کے حملوں کو فلسطینیوں کو اجتماعی سزا دینےکا جواز نہیں بنایا جاسکتا۔
- اسرائیل کو امریکہ کی مکمل حمایت: