ایرانی حکومت کا کہنا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں نگرانی کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ان خواتین کے خلاف کارروائی کرے گی جو حجاب کے نئے اصول کی تعمیل نہیں کررہی ہیں۔
دی گارجین نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایرانی حکومت پبلک ٹرانسپورٹ میں ان خواتین کی شناخت کے لیے 'چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی' استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے جو حجاب پہننے کے نئے قانون کی تعمیل نہیں کر رہی ہیں۔ یہ بیان صدر ابراہیم رئیسی کے نئے حکم نامے پر دستخط کے بعد سامنے آیا ہے۔
Iran to use facial recognition to identify women not covering heads
رپورٹ کے مطابق ایران کے صدارتی دفتر کے سیکرٹری محمد صالح ہاشمی نے ایک حالیہ انٹرویو میں اعلان کیا ہے کہ حکومت خوش اخلاقی کو فروغ دینے اور کسی قسم کی گڑ بڑی کو روکنے کے لیے عوامی مقامات پر خواتین کے خلاف نگرانی کی تکنیک استعمال کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
مزید پڑھیں:Fatima Payman in Australian Parliament: فاطمہ پیمان آسٹریلیائی پارلیمنٹ میں حجاب پہننے والی پہلی خاتون بنیں
انہوں نے بتایا کہ 12 جولائی کے قومی یوم حجاب اور پاکیزگی کے ٹھیک ایک ماہ بعد اس حکم نامے پر 15 اگست کو دستخط کیے گئے تھے۔ جس کے خلاف خواتین نے ملک گیر احتجاج کیا اور سوشل میڈیا، سڑکوں، بسوں اور ٹرینوں پر سر ڈھانپے بغیر اپنی ویڈیوز پوسٹ کی تھیں۔
یو این آئی