اربیل، عراق: ایران نے پیر کو دیر گئے ایک بیان میں کہا کہ، اس نے عراق کے نیم خود مختار کرد علاقے کی نشست اربیل میں امریکی قونصل خانے کے قریب جاسوسوں کے ہیڈ کوارٹر اور ایران مخالف دہشت گرد گروپوں کے اجتماع کو نشانہ بناتے ہوئے میزائل داغے ہیں۔ کرد علاقائی حکومت کی سلامتی کونسل نے ایک بیان میں کہا کہ، حملوں میں چار شہری ہلاک اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔
سرکاری میڈیا پر ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ، اس نے شام میں اسلامک اسٹیٹ کے اہداف سمیت "دہشت گردانہ کارروائیوں" کو نشانہ بنایا اور متعدد بیلسٹک میزائل فائر کر کے انہیں تباہ کر دیا۔ ایک اور بیان میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ، اس نے عراق کے کرد علاقے میں اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایک ہیڈ کوارٹر کو نشانہ بنایا ہے۔
اسلامک اسٹیٹ کے شدت پسند گروپ نے اس ماہ کے شروع میں دو خودکش بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ داعش نے اس حملے میں 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہونے والے ایرانی جنرل سلیمانی کی یادگار کو نشانہ بنایا تھا۔ کرمان میں انقلابی گارڈ جنرل قاسم سلیمانی کے اعزاز میں منعقدہ تقریب پر ہوئے خود کش حملے میں کم از کم 84 افراد ہلاک اور 284 زخمی ہوئے تھے۔ گزشتہ ماہ ایران نے اسرائیل پر الزام عائد کیا تھا کہ، اس نے دمشق کے ایک محلے میں ایک فضائی حملے میں ایک اعلیٰ سطحی ایرانی جنرل سید رضی موسوی کو ہلاک کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ایران اور بھارت کے وزراء خارجہ کی ملاقات، غزہ جنگ پر تبادلہ خیال