تہران: ایران میں مہسا امینی کی زیر حراست موت کے بعد ملک میں پیدا ہونے والی بدامنی پر عالمی بے چینی کے درمیان، ایرانی عدلیہ نے پیر کو مزید تین مظاہرین کو سزائے موت سنا دی ہے۔ ایرانی عدلیہ کی میزان آن لائن ویب سائٹ نے رپورٹ کیا کہ تازہ ترین فیصلے میں، صالح میرہاشمی، ماجد کاظمی اور سعید یاغوبی کو ایران کے اسلامی شرعی قانون کے تحت محاربہ یعنی خدا کے خلاف جنگ کے جرم میں موت کی سزا سنائی گئی۔ تاہم وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل کر سکتے ہیں۔Iran Death Sentences
میزان کے مطابق 16 نومبر کو وسطی صوبے اصفہان میں سیکیورٹی فورسز کے تین ارکان کی ہلاکت کے واقعے کے لیے دو دیگر افراد کو قید کی سزا سنائی گئی۔ پھانسی کی سزا پانے والے تینوں افراد پر سیکیورٹی فورسز کے تین ارکان کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا تھا۔ اس حالیہ سزا کے فیصلے سے ملک میں جاری احتجاج کے سلسلے میں سزائے موت پانے والے قیدیوں کی کل تعداد 17 ہو گئی ہے۔ جن میں سے چار افراد کی سزا پر عمل درآمد کیا جا چکا ہے، جبکہ چھ کو دوبارہ ٹرائل کی اجازت دی گئی ہے۔
اوسلو میں قائم گروپ، ایران ہیومن رائٹس نے کہا کہ حراست میں لیے گئے کم از کم 109 مظاہرین کو موت کی سزا سنائی گئی ہے یا ان کو ایسے الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں سزائے موت ہو سکتی ہے۔ واضح رہے کہ 16 ستمبر کو 22 سالہ کرد ایرانی خاتون مہسا امینی کی حراست میں ہلاکت کے بعد سے ایران مظاہروں کی لہر سے لرز اٹھا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
Iran Execution ایران نے حراست میں لیے گئے مزید دو افراد کو پھانسی دے دی