نیویارک: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 77ویں اجلاس میں بھارت میں اقلیتوں اور مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے بیان کے خلاف بھارت نے جمعہ کے روز اپنے جواب کے حق استعمال کیا۔ بھارتی سفارت کار میجیٹو وینیٹو نے پاکستان کو یاد دلایا کہ وہ بھارت پر جھوٹے الزامات لگانے سے پہلے اپنا جائزہ لے۔ وینیٹو نے زور دے کر کہا کہ جموں و کشمیر پر دعوے کرنے کے بجائے اسلام آباد کو سرحد پار دہشت گردی کو روکنا چاہیے۔ India replies to Pak at UN
وینیٹو نے یہ بھی کہا کہ جب اقلیتی برادری کی ہزاروں نوجوان خواتین کو اغوا کیا جاتا ہے، تو ہم اس کا کیا نتیجہ اخذ کر سکتے ہیں؟یہ افسوسناک ہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم نے بھارت پر جھوٹے الزامات لگانے کے لیے اس باوقار اجتماع کے فورم کا انتخاب کیا ہے۔ جسے دنیا ناقابل قبول سمجھتی ہے۔ انھوں نے یہ کام اپنے ہی ملک میں ہونے والی بداعمالیوں کو چھپانے اور بھارت کے خلاف کارروائی کو جواز فراہم کرنے کے لیے کیا ہے۔ داؤد ابراہیم کا واضح حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو ملک امن چاہتا ہے وہ 1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے مجرموں کو کبھی پناہ نہیں دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: