برسلز: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) کا کہنا ہے کہ سال 2023 میں 120 صحافی اور میڈیا کارکن مارے گئے اور دنیا بھر میں مارے جانے والے صحافیوں میں سے 68 فیصد غزہ تنازع میں مارے گئے۔ اتوار کو آئی ایف جے کی جانب سے جاری کردہ ایک ریلیز کے مطابق سال 2023 میں 11 خواتین سمیت 120 صحافی اور میڈیا پرسنز مارے گئے۔ ایف آئی جے نے 8 دسمبر کو اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دن سے پہلے ہلاک ہونے والے صحافیوں کی ایک ابتدائی فہرست شائع کی تھی، جس میں 94 ہلاکتوں کی ڈاکومنٹیشن کی گئی تھی۔ آئی ایف جے کا کہنا ہے کہ، تازہ ترین اضافہ غزہ جنگ میں اضافی ہلاکتوں کے ساتھ ساتھ فیڈریشن کو دیگر ہلاکتوں کے بارے میں بتائے جانے کا نتیجہ ہے۔
آئی ایف جے کے سیکرٹری جنرل انتھونی بیلینگر نے کہا، "آج ہمارے خیالات ان صحافیوں کے اہل خانہ اور دنیا بھر کے نیوز رومز میں ہمارے ساتھیوں کے ساتھ ہیں جو محض اپنے کام کی وجہ سے ہلاک ہونے والے ساتھیوں کی موت پر سوگ منا رہے ہیں۔ ہم صحافیوں کو ہمیشہ یاد دلاتے ہیں کہ کوئی بھی کہانی ان کی زندگی کے لائق نہیں ہے، بہت سے ایسے حالات ہیں جہاں انہیں جان بوجھ کر کہانیوں کو کور کرنے اور عوام کے جاننے کے حق کو محدود کرنے کے لئے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ باخبر رہنا شہریوں کا جمہوری حق ہے۔ حکومتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ صحافیوں کو آزادانہ طور پر رپورٹ کرنے کے لیے تحفظ فراہم کیا جائے۔ "اس سال کے مہلک اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ہمیں صحافیوں کی حفاظت اور آزادی کے تحفظ کے لیے ریاستوں کو کلیدی طریقہ کار اپنانے کے لئے مجبور کرنے والے ایک بین الاقوامی پابند کرنے والے آلے کی کتنی اشد ضرورت ہے۔"
فیڈریشن کے ریکارڈ کے مطابق اس سال دنیا بھر میں مارے جانے والے صحافیوں اور میڈیا پرسن میں سے 68 فیصد غزہ کی لڑائی میں مارے گئے ہیں۔ غزہ میں جنگ کے نتیجے میں 75 فلسطینی، چار اسرائیلی اور تین لبنانی صحافی ہلاک ہوئے ہیں جب کہ شام میں میڈیا کے تین کارکن مارے گئے۔