اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے سپریم کورٹ کے ججوں سے اپیل کی کہ وہ 9 مئی کو ہونے والے تشدد کا نوٹس لیں اور عدالتی تحقیقات کو یقینی بنائیں تاکہ صرف مجرموں کو سزا مل سکے۔ پاکستانی میڈیا کے مطابق عمران خان نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس تشدد پر ازخود نوٹس لینا چاہیے اور پرامن احتجاج کرنے والی خواتین سیاسی قیدیوں کو رہا کرنے کے لیے ہدایات جاری کرنی چاہئیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ 25 غیر مسلح مظاہرین کو گولی مار کر ہلاک اور سینکڑوں مظاہرین کو زخمی کرنے والوں کی شناخت کے لیے عدالتی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تقریباً 10,000 سیاسی قیدیوں کو بغیر تفتیش کے قید کیا گیا ہے، جب کہ صوبے میں چند مقامات سے توڑ پھوڑ اور آتش زنی کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
عمران خان نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) موجودہ حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو کمزور کرنے کی مبینہ کوششوں کے بارے میں بھی بات کی اور کہا کہ حکومت پارٹی رہنماؤں پر دباؤ ڈالنا جاری رکھے گی اور اگلے دو، تین یا چار ہفتوں میں ہمارے سرکردہ لیڈروں کو منحرف کرنے کی کوشش کی جاتی رہے گی۔ لاہور میں اپنی زمان پارک رہائش گاہ سے ایک ویڈیو لنک کے ذریعے حامیوں سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے پی ڈی ایم حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ انتخابات کا ٹائم فریم دے اور ملک کو سیاسی اور معاشی بحرانوں سے نکالنے کے لیے انتخابات کا اعلان کرے۔ عمران خان نے کہا کہ میں اپنے اقتدار کے لیے نہیں بلکہ ملک کی خاطر الیکشن کا مطالبہ کر رہا ہوں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے عوام کو اگلے انتخابات میں اپنا انتخاب کرنے دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کو دور رکھنے کی کوششوں میں ملک کو تباہ نہ کریں۔