اردو

urdu

ETV Bharat / international

Imran Khan Slams ISI Chief پریس کانفرنس سیاسی دباؤ کی وجہ سے کرنی پڑی، عمران خان

گزشتہ روز پاک فوج اور خفیہ ایجنسی کے سربراہان کی مشترکہ پریس کانفرنس پر عمران خان نے کہا کہ خود کو غیرسیاسی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے یہ پریس کانفرنس کی گئی جو کسی سکیورٹی مسائل پر نہیں تھی بلکہ سیاسی دباؤ کی وجہ سے کی گئی۔ اگر میں اس کا جواب دیتا ہوں تو اس سے ملک اور فوج دونوں کو نقصان پہنچے گا۔ خان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ انہوں نے کوئی ایسی بات نہیں کہی جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔Imran Khan Slams ISI Chief

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Oct 28, 2022, 4:54 PM IST

اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے اعلیٰ حکام کو غیر سیاسی ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے پریس کانفرنس کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ایک انٹرویو کے دوران عمران خان نے کہا کہ انہوں نے یہ دعویٰ کرنے کے بعد ایک پریس کانفرنس کی کہ انھوں نے خود کو سیاست سے دور کر لیا ہے۔ یہ پریس کانفرنس سیکورٹی کے مسائل پر نہیں تھی بلکہ یہ سیاسی دباؤ تھا۔ Imran Khan Slams ISI Chief

انہوں نے مزید کہا کہ اگر میں نے اس پریس کانفرنس کا جواب دیا تو ملک کو نقصان پہنچے گا اور دشمن قوتیں چاہتی ہیں کہ ہماری فوج اور ملک کمزور ہو۔ خان نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ انہوں نے کوئی ایسی بات نہیں کہی جس سے فوج کو نقصان پہنچے۔

یہ بھی پڑھیں: ISI Chief Slams Imran Khan اگر کمانڈرانچیف غدار ہیں تو آپ کیوں ان سے چھپ کر ملتے رہے، آئی ایس آئی چیف

واضح رہے کہ جمعرات کو آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم نے عمران خان پر طنز کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر کمانڈر انچیف غدار ہے تو آپ نے ان سے چھپ کر ملاقات کیوں کی؟ ان سے ملنا آپ کا حق ہے لیکن یہ صحیح نہیں ہے کہ آپ ان سے رات کو ملیں اور دن میں انہیں ملک دشمن کہیں۔ لیفٹیننٹ جنرل انجم نے کہا تھا کہ غیر قانونی کام کرنے سے انکار کسی فرد یا آرمی چیف کا نہیں بلکہ پوری تنظیم کا فیصلہ تھا۔

فوج کی جانب سے خود کو غیر جانبدار کہنے پر مسلسل تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر عمران خان نے کہا کہ کچھ لوگ غلطیاں کرتے ہیں لیکن میں اداروں کو بچانا چاہتا ہوں۔ خان نے کہا کہ وہ مجھ پر بند دروازوں کے پیچھے مذاکرات کرنے کا الزام لگاتے ہیں، پھر انہیں ان مذاکرات کی تفصیلات بھی بتانی چاہیے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details