اردو

urdu

ETV Bharat / international

غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے بھوک ہڑتال

امریکی انتظامیہ پر غزہ میں مستقل جنگ بندی کو لے کر عوام کے ایک بڑے طبقہ نے دباو بنایا ہوا ہے۔ وائٹ ہاوس کے روبرو کارکن غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بھوک ہڑتال کررہے ہیں۔ hunger strike for Ceasefire in USA

hunger strike outside the White House
hunger strike outside the White House

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 30, 2023, 1:21 PM IST

واشنگٹن، ڈی سی: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہوئے وائٹ ہاوس کے روبرو بھوک ہڑتال جاری ہے۔ یہاں لوگ امریکی صدر جو بائیڈن سے غزہ میں عارضی جنگ بندی کو مستقل جنگ بندی میں تبدیل کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ یہاں جنگ میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کے نام پڑھے گئے۔ اس دوران احتجاج میں شامل مظاہرین کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے۔

hunger strike outside the White House to demand that President Joe Biden call for a permanent ceasefire in Gaza
Rep. Jamaal Bowman, D-N.Y., from left, speaks alongside, Rep. Rashida Tlaib, D-Mich., Rep. Jonathan Jackson, D-Ill., and Rep. Cori Bush, D-Mo., during a vigil with state legislators and faith leaders currently on hunger strike outside the White House

کانگریس کی خاتون راشدہ طلیب اور اداکار سنتھیا نکسن اور ڈینی بینٹن سمیت کئی مقررین نے بدھ کی شام مہلوک فلسطینیوں کے ناموں کی ایک طویل فہرست کو باری باری پڑھا۔ انھوں نے امریکی صدر سے ان ہلاکتوں کو روکتے ہوئے غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے کوشش کرنے کا مطالبہ کیا۔

Rep. Jonathan Jackson, D-Ill., right, speaks alongside state legislators and faith leaders currently on hunger strike outside the White House to demand that President Joe Biden call for a permanent ceasefire in Gaza

طلیب اور دیگر ترقی پسند کانگریس کے ارکان نے اس احتجاج میں شرکت کی۔ اس احتجاج کا اہتمام کارکنوں، ریاستی قانون سازوں اور فنکاروں نے کیا تھا، جو غزہ میں جنگ بندی کی حمایت میں واشنگٹن ڈی سی میں بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔

Activist Sumaya Awad
Activist Sumaya Awad with the Adalah Justice Project cries while listening to speakers during a vigil outside the White House

طلیب اور اس کے ساتھی بھوک ہڑتال کرنے والوں کی حمایت کے لیے جمع ہوئے اور اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ لڑائی میں عارضی وقفہ کافی نہیں ہے، خبردار کیا کہ غزہ میں جنگ ختم ہونی چاہیے۔ طلیب نے کہا کہ، "اور کتنی جانیں کافی ہوں گی؟ مزید کتنے بچوں کو مارنے کی ضرورت ہے؟ مزید کتنے خاندانوں کو صدمے اور ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونا پڑے گا؟ میرے دوستو، معصوم شہریوں کو دوبارہ بمباری سے پہلے چند دن آرام دینے کے بارے میں کچھ بھی انسانیت سوز نہیں ہے،" طلیب نے صدر جو بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے لوگوں کی بات سنیں۔

Rep. Rashida Tlaib

یہ بھی پڑھیں:غزہ: جنگ بندی میں مزید ایک دن کی توسیع

طلیب، کانگریس کی واحد فلسطینی امریکی رکن ہیں۔ انھوں نے کہا کہ، "معصوم شہریوں اور بچوں پر بمباری قابل نفرت اور شرمناک ہے۔ جنگ بندی اور تشدد کے خاتمے کی حمایت سے انکار اور قتل قابل نفرت اور شرمناک ہے۔ ہمارے صدر کا کانگریس سے مزید بموں کو فنڈ دینے کا مطالبہ کرنا جو معصوم شہریوں پر گرائے جا رہے ہیں قابل نفرت اور شرمناک ہے،”

Activist Sumaya Awad

ABOUT THE AUTHOR

...view details