یروشلم: اسرائیلی فوج نے اتوار کو کہا کہ، حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے۔ صیہونی حکومت نے اس حملے کے جواب میں ایک بیان جاری کرتے ہوئے ایران کے حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپ حزب اللہ کو انتباہ دیا ہے کہ وہ "ایک اور جنگ" کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی میں اضافے نے علاقائی تنازعہ کو روکنے کے لیے امریکی کوششوں کو پیچیدہ بنا دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ، حزب اللہ نے ہفتے کے روز ماؤنٹ میرون پر حساس ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملہ کیا ہے،لیکن فضائی دفاع متاثر نہیں ہوا کیونکہ بیک اپ سسٹم موجود تھا۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ، حزب اللہ کے حملے میں کسی فوجی کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور تمام نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔
7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے دوران حزب اللہ کی جانب سے یہ سب سے سنگین حملوں میں سے ایک تھا۔ حزب اللہ ہمیشہ سے غزہ میں اسرائیل کی جنگ کے دوران حماس کا ساتھ دیا ہے اور لبنانی سرحد کے قریب سے ہزاروں اسرائیلیوں کو خالی کرنے پر مجبور کیا ہے۔
شمالی اسرائیل میں ایئر ٹریفک کنٹرول بیس پر حملے کو حزب اللہ نے گزشتہ ہفتے حزب اللہ کے مضبوط گڑھ بیروت میں حماس کے ایک سرکردہ رہنما صالح عروری کی ٹارگٹ کلنگ کا "ابتدائی ردعمل" قرار دیا ہے۔
اسرائیلی فوج کے چیف آف سٹاف لیفٹیننٹ کرنل ہرزی حلوی نے کہا کہ حماس کے اتحادی حزب اللہ پر فوجی دباؤ بڑھ رہا ہے اور یہ یا تو موثر ہوگا یا پھر ہم ایک اور جنگ میں پڑ جائیں گے۔ اسرائیل نے اپنے شمال میں جنگ کو محدود کرنے کی کوشش کی ہے۔ یہ واضح ہے کہ، حزب اللہ کی عسکری صلاحیتیں حماس سے کہیں زیادہ ہیں۔ لیکن اسرائیلی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ، ان کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے اور اگر سفارت کاری کے ذریعے کشیدگی کو حل نہیں کیا جا سکتا تو وہ طاقت کے استعمال کے لیے تیار ہیں۔
- بلنکن نے اردن اور قطر کے رہنماؤں سے ملاقات کی: