غزہ: اسرائیل کی غزہ پر مسلسل 41ویں روز بھی بمباری جاری ہے۔ 10 نومبر کو غزہ شہر میں طبی اور مواصلاتی خدمات کے خاتمے کے بعد لگاتار پانچویں روز بھی غزہ میں وزارت صحت عام طور پر ہلاکتوں کے اعداد و شمار فراہم نہیں کرسکے۔ تاہم غزہ میں سرکاری میڈیا دفتر کے مطابق 16 نومبر تک اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 11 ہزار 500 سے تجاوز کر گئی ہے جس میں 4,710 بچے اور 3,160 خواتین شامل ہیں۔ جبکہ زخمیوں کی تعداد 29,800 تک پہنچ گئی ہے جن میں سے تقریباً 70 فیصد بچے اور خواتین ہیں۔
وہیں مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے فراہم کی گئی تازہ ترین ہلاکتوں کی تعداد 197 ہوگئی ہے جن میں 48 بچے بھی شامل ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 2,750 سے زیادہ ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے کئی دن کے محاصرے کے بعد آج غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا کو بھی نہیں بخشا۔ الشفا اسپتال میں داخل ہوکر اسرائیلی فوجیوں نے ایمرجنسی اور سرجیکل وارڈز کی تلاشی لی اور طبی عملے کو اسپتال سے نکل جانے کو کہا تاہم ڈاکٹروں نے مریضوں کو چھوڑ کر اسپتال سے باہر جانے سے صاف انکار کردیا۔
عالمی ادارہ صحت نے بھی الشفا اسپتال میں طبی عملے سے رابطے منقطع ہونے کی تصدیق کردی۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال پر اسرائیلی چڑھائی کے باعث نومولود بچوں کو دوسرے وارڈز میں شفٹ کرنا پڑ گیا، جبکہ مریض، طبی عملہ اور بے گھر افراد اسپتال میں محصور ہو کر رہ گئے۔